شمالی 24 پرگنہ: مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور سب ڈوئزن کے گارولیا ٹاون میں واقع ڈنبر کاٹن مل کو 30 مئی 1987 کو بند کردیا گیا ہے۔ کاٹن مل میں اس وقت تقریبا ساڑھے پانچ ہزار مزدور ملازمت کرتے تھے۔ اس مل کے بند ہونے کے تقریبا 36 برس گزر جانے کے بعد مزدور اپنے جائز مطالبات کے لیے جد وجہد کر رہے ہیں۔ آج سیٹو کی خاتون رہنما گارگی چٹرجی اور سی پی آئی ایم لفٹ فرنٹ کی قیادت میں نوا پاڑہ تھانے کے سامنے صنعتی اراضی پر رہائشی کمپلیکس کے لئے استعمال کرنے کے منصوبوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے کو خطاب کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے رہنما ایڈوکیٹ نوشاد انور نے کہا کہ ڈنبر کاٹن مل پر سب سے پہلے مزدوروں کا حق ہے ۔مل بند ہونے کے بعد مزدوروں کو تمام تر جائز سہولیات سے محروم کر دیا گیا ۔مزدوروں کو اپنے جائز حقوق کے لئے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور اب بھی معاملہ چل رہا ہے۔ سی پی آئی ایم کے رہنما ایڈوکیٹ نوشاد انور نے کہا کہ اب چند افراد ڈنبر کاٹن مل کی زمین کو فروخت کرنے پر آمادہ ہیں ۔مزدوروں کے جائز حقوق سے محروم کرکے یہاں رہائشی کمپلیکس بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ہم اس ناجائز منصوبے کو کسی بھی قیمت پر کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Mamata Banerjee Backs Jyoti Priya Malik جیوتی پریہ ملک گرفتاری کے بعد بھی ممتا بنرجی کے کابینہ کا حصہ رہیں گے
انہوں نے کہا کہ ڈنبر کاٹن مل کو صنعتی کاموں کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے اور ہم اس وقت تک تحریک جاری رکھیں گے جت تک صنعتی اراضی پر رہائشی کمپلیکس بنانے کے فیصلے کو واپس نہیں لے لیا جائے ۔سیٹو کی رہنما گارگی چٹرجی نے بھی مزدوروں کو ان کے جائز حق دلانے کی بات کہی ۔