مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے 144 وارڈز میں سخت سکیورٹی انتظامات Strict Security Arrangements کے درمیان ووٹنگ کے دوران مسلم اکثریتی علاقہ خضرپور میں سی پی آئی ایم کے امیدوار ایڈووکیٹ فیاض احمد خان پر حملے کی اطلاع ہے۔
وارڈ نمبر 75 سے سی پی آئی ایم کے امیدوار ایڈووکیٹ فیاض احمد خان پر نامعلوم شرپسندوں کے حملے کے بعد سی پی آئی ایم کے حامیوں نے ناکہ بندی کر دی۔
پولیس اور آر اے ایف کے جوانوں نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی لیکن دھرنے پر بیٹھے سی پی آئی ایم کے حامیوں نے احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا CPI (M) Supporters Refused to End the Protest ہے۔
سی پی آئی ایم کے امیدوار ایڈووکیٹ فیاض احمد خان نے ترنمول کانگریس پر باہری عنڈوں کی مدد سے حملہ کروانے کا الزام عائد کیا۔ حملہ آور باہر سے آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پرامن اور صاف و شفاف انتخابات ہوتے ہیں تو حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی شکست یقینی ہے۔ اس لئے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے، لیکن عام لوگ ہمارے حق میں فیصلہ کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ریاستی الیکشن کمیشن سے شکایت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ اس کا نتیجہ برآمد ہونے والا نہیں ہے۔ پولیس اہلکاروں کے سامنے سب کچھ ہو رہا ہے اور وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
دوسری طرف کولکاتا کے مسلم اکثریتی علاقوں (وارڈز ) میں صبح سے پولنگ مراکز کے باہر ووٹ ڈالنے والوں کی بڑی تعداد دیکھی گئی جس میں خواتین بھی شامل تھیں، مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات 2021 کی ووٹنگ سے قبل تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی اپنی طاقتیں جھونک دی ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف راغب کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش میں مصروف رہے۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات کے مدنظر مسلم اکثریتی تجارتی علاقہ وارڈ نمبر 66،پورٹ علاقہ خضرپور اور تاریخی شہر میٹیابرج سمیت تمام وارڈوں میں سخت سیکیورٹی کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق سنیچر کی شام سے مختلف وارڈوں کے اہم علاقوں اورمقامات پر آمدورفت پر لگام کسنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ کولکاتا سے متصل ضلع شمالی 24 پرگنہ جنوبی 24 پرگنہ، ہوڑہ کی شہر سے جڑنے والی سڑکوں پر خاص نظر رکھی جا رہی ہے۔
اس کے علاوہ اہم سڑکوں پر ناکہ چیکنگ بھی جاری ہے اور مختلف اضلاع سے شہر آنے والے لوگوں سے پوچھ گچھ اور گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔