مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ 'دہلی اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شکست ہوئی ہے لیکن عآپ کی جیت پر خوشی ہوئی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'دہلی اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ ہمیں کئی شعبوں میں کڑی محنت کی ضرورت ہے۔ ہمارے لئے کچھ بھی ختم نہیں ہوا ہے۔'
کانگریس کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ 'کانگریس ایک بار پھر پوری طاقت کے ساتھ واپس آئے گی۔ عام لوگوں میں کانگریس اب بھی زندہ ہے۔ اس لئے ہمیں امید ہے کہ ہمارے لئے کچھ ختم نہیں ہوا ہے بلکہ نئی شروعات کا موقع ہے۔'
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ قومی پارٹی کی شکست پر مایوس ضرور ہوں لیکن عام آدمی پارٹی کی جیت پر بے حد خوشی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ تیسری مرتبہ اقتدار میں آنے پر عام آدمی پارٹی کو بہت بہت مبارکباد ہو۔ میں امید کرتاہوں کہ عاپ آئندہ پانچ برسوں میں اور ترقیاتی کام کرکے لوگوں کے دل مستقل جگہ بنا ئے گی۔
ادھیررنجن چودھری کے مطابق دہلی میں عاپ کی جیت سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ لوگوں کو مذہب کے نام پر سیاست بالکل پسند نہیں ہے۔ عام لوگوں نے مذہب اور نفرت کی سیاست کونکار دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی مذہب اور نفرت کی سیاست کا خاتمے آغاز یوچکا ہے۔ بے جے پی اپنی ہی غلط پالیسی کے سبب لوگوں کے دلوں سے اتر چکی ہے۔ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی بی جے پی کو لے ڈوبے گا
واضح رہے کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے 63 سیٹیں حاصل کرکے تیسری مرتبہ دہلی پر قبضہ کیا ۔ بھارتیہ جنتاپارٹی 70 میں سے محض سات سیٹوں پر سمٹ گئی۔