مغربی بنگال کے مرشدآباد کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ دہلی تشدد پر مرکزی حکومت اور خاص طور پر وزیرداخلہ کی خاموشی کامطلب کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہلی تشدد کے دوران متعدد لوگوں کی موت ہوئی۔ اس دوران کئی مکانات اور دکانوں میں آگ لگائی گئی جس سے لاکھوں کا نقصان ہوا۔
کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ پانچ دنوں تک جاری دہلی تشدد کے سبب نہ صرف معصوم لوگوں کی جان گئی بلکہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہاکہ نقصان کے ساتھ ساتھ شمال مشرق دہلی کی معیشت بھی پوری طرح سے تباہ ہو گئی ہے۔ دہلی میں اتنا کچھ ہونے کے باوجود وزیرداخلہ خاموش ہیں۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ ملک کے ہر معاملے میں جواب دیتے ہیں لیکن دہلی میں اتنا بڑا واقعہ ہو ا جس میں متعدد لوگ ہلاک ہو گئے لیکن انہوں نے اس ضمن میں ذرا بھی منہ نہیں کھولا ۔
انہوں نے کہاکہ آ خر ایسی کیا بات ہے کہ وزیر داخلہ دہلی تشدد پر خاموش ہیں۔ ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ ایوان کے نمائندے سمیت ملک کے ہر بھارتی دہلی تشدد سے متعلق امت شاہ سے جواب کا منتظر ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو معلوم ہونا چاہئے کہ دہلی تشدد ملک کے لئے سب سے بڑا المیہ ہے۔ اس سےبھی بڑا المیہ یہ ہے کہ لوگوں کی موت پر حکومت اور وزیرداخلہ کی خاموشی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ دارالخکومت دہلی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جاری احتجاج کو لے کر اس کے حامیوں اور مخالفن کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا تھا۔
اس کے سبب شمال مشرق دہلی میں تشدد کے دوران 45 سے زائد افراد کی موت ہو گئی تھی۔ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی تشدد پر مرکزی حکومت سے جواب کا مطالبہ کیا تھا۔