ETV Bharat / state

'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے' - کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیررنجن چودھری

کانگریس کے سنیئر رہنما اردھیر رنجن چودھری نے کہاکہ دہلی تشدد کے سلسلے میں بحث کرنے میں مرکزی حکومت نے کا فی دیر کردی لیکن اسے جواب دینا ہو گا ۔

'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'
'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'
author img

By

Published : Mar 11, 2020, 6:10 PM IST

مغربی بنگال کے مرشدآباد کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ دہلی تشدد پر مرکزی حکومت اور خاص طور پر وزیرداخلہ کی خاموشی کامطلب کیا ہے۔

'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'

انہوں نے کہاکہ دہلی تشدد کے دوران متعدد لوگوں کی موت ہوئی۔ اس دوران کئی مکانات اور دکانوں میں آگ لگائی گئی جس سے لاکھوں کا نقصان ہوا۔

کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ پانچ دنوں تک جاری دہلی تشدد کے سبب نہ صرف معصوم لوگوں کی جان گئی بلکہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔

'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'
'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'

انہوں نے کہاکہ نقصان کے ساتھ ساتھ شمال مشرق دہلی کی معیشت بھی پوری طرح سے تباہ ہو گئی ہے۔ دہلی میں اتنا کچھ ہونے کے باوجود وزیرداخلہ خاموش ہیں۔

لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ ملک کے ہر معاملے میں جواب دیتے ہیں لیکن دہلی میں اتنا بڑا واقعہ ہو ا جس میں متعدد لوگ ہلاک ہو گئے لیکن انہوں نے اس ضمن میں ذرا بھی منہ نہیں کھولا ۔

انہوں نے کہاکہ آ خر ایسی کیا بات ہے کہ وزیر داخلہ دہلی تشدد پر خاموش ہیں۔ ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ ایوان کے نمائندے سمیت ملک کے ہر بھارتی دہلی تشدد سے متعلق امت شاہ سے جواب کا منتظر ہے۔

'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'
'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'

کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو معلوم ہونا چاہئے کہ دہلی تشدد ملک کے لئے سب سے بڑا المیہ ہے۔ اس سےبھی بڑا المیہ یہ ہے کہ لوگوں کی موت پر حکومت اور وزیرداخلہ کی خاموشی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ دارالخکومت دہلی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جاری احتجاج کو لے کر اس کے حامیوں اور مخالفن کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا تھا۔

اس کے سبب شمال مشرق دہلی میں تشدد کے دوران 45 سے زائد افراد کی موت ہو گئی تھی۔ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی تشدد پر مرکزی حکومت سے جواب کا مطالبہ کیا تھا۔

مغربی بنگال کے مرشدآباد کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ دہلی تشدد پر مرکزی حکومت اور خاص طور پر وزیرداخلہ کی خاموشی کامطلب کیا ہے۔

'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'

انہوں نے کہاکہ دہلی تشدد کے دوران متعدد لوگوں کی موت ہوئی۔ اس دوران کئی مکانات اور دکانوں میں آگ لگائی گئی جس سے لاکھوں کا نقصان ہوا۔

کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ پانچ دنوں تک جاری دہلی تشدد کے سبب نہ صرف معصوم لوگوں کی جان گئی بلکہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔

'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'
'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'

انہوں نے کہاکہ نقصان کے ساتھ ساتھ شمال مشرق دہلی کی معیشت بھی پوری طرح سے تباہ ہو گئی ہے۔ دہلی میں اتنا کچھ ہونے کے باوجود وزیرداخلہ خاموش ہیں۔

لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ ملک کے ہر معاملے میں جواب دیتے ہیں لیکن دہلی میں اتنا بڑا واقعہ ہو ا جس میں متعدد لوگ ہلاک ہو گئے لیکن انہوں نے اس ضمن میں ذرا بھی منہ نہیں کھولا ۔

انہوں نے کہاکہ آ خر ایسی کیا بات ہے کہ وزیر داخلہ دہلی تشدد پر خاموش ہیں۔ ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ ایوان کے نمائندے سمیت ملک کے ہر بھارتی دہلی تشدد سے متعلق امت شاہ سے جواب کا منتظر ہے۔

'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'
'دہلی تشدد کے دوران وزیرداخلہ خاموش کیوں تھے'

کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو معلوم ہونا چاہئے کہ دہلی تشدد ملک کے لئے سب سے بڑا المیہ ہے۔ اس سےبھی بڑا المیہ یہ ہے کہ لوگوں کی موت پر حکومت اور وزیرداخلہ کی خاموشی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ دارالخکومت دہلی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جاری احتجاج کو لے کر اس کے حامیوں اور مخالفن کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا تھا۔

اس کے سبب شمال مشرق دہلی میں تشدد کے دوران 45 سے زائد افراد کی موت ہو گئی تھی۔ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی تشدد پر مرکزی حکومت سے جواب کا مطالبہ کیا تھا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.