مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور بایاں محاذ نے ایک ساتھ متحد ہوکر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں دونوں پارٹیوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے بات چیت کا دور جاری ہے۔ اس اتحاد میں مزید چھوٹی جماعتوں کو شامل کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی تھی۔
فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی نئی سیاسی جماعت انڈین سیکولر فرنٹ کو بھی اس اتحاد میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عباس صدیقی نے بھی ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے خلاف اس اتحاد میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
اسمبلی انتخابات کے مد نظر بایاں محاذ اور کانگریس کے درمیان پہلے ہی 190 سیٹوں پر سمجھوتہ یو چکا ہے۔باقی سیٹوں پر دوسری حلیف جماعتوں کے لئے گنجائش رکھی گئی تھی۔
سی پی آئی ایم کے دفتر مظفر احمد بھون میں کانگریس، بایاں محاذ اور انڈین سیکولر فرنٹ کی اعلی قیادت کے درمیان آدھی رات تک بات چیت جاری رہی، اگرچہ ابھی بھی سیٹوں کے حوالے حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔
آدھی رات تک چلی میٹنگ سے باہر آنے کے بعد کانگریس کے رہنما عبدالمنان نے میڈیا کو بتایا کہ سیٹوں کے حوالے سے انڈین سیکولر فرنٹ کے ساتھ ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کچھ سیٹوں کی فہرست ہمیں دی ہے۔لیکن کوچ بہار سے لیکر مرشدآباد تک ابھی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ ندیا ضلع میں ہماری 15 سیٹیں ہیں۔ ہماری جیتی ہوئی سیٹوں پر ہم کسی حال میں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انڈین سیکولر فرنٹ کی طرف سے جو فہرست دی گئی ہے، اس فہرست پر ہم اپنی پارٹی کے صدر ادھیر چودھری کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔ اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ ہوگا۔
شمالی بنگال کی سیٹوں کے متعلق فہرست انڈین سیکولر فرنٹ کی طرف سے بھیجی جائے گی جس پر ہم اپنی پارٹی کے ریاستی صدر سے بات چیت کریں گے، اس کے بعد ہی ہم اپنے فیصلے کا اعلان کریں گے۔
وہیں سی پی آئی ایم رہنما نے اس بات چیت کے متعلق کہا کہ ابھی بات چیت جاری ہے۔ امید ہے سب کچھ ٹھیک ہوگا ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے اور جب فیصلہ ہو جائے گا تو ہم خود ہی میڈیا کو اس کی اطلاع دے دیں گے۔
انڈین سیکولر فرنٹ کی طرف سے میٹنگ میں عباس صدیقی کے بھائی اور پارٹی کے چئیرمین نوشاد صدیقی شامل ہوئے تھے۔مظفر احمد بھون میں آدھی رات تک چلی میٹنگ سے باہر نکلنے کے بعد انڈین سیکولر فرنٹ کے چئیرمین نوشاد صدیقی نے میڈیا کو بتایا کہ بایاں محاذ کے ساتھ ہماری بات چیت تقریبا طئے پا چکی ہے۔سیٹوں کو لیکر بایاں محاذ سے ہمیں 80 سیٹوں پر سمجھوتہ ہوچکا ہے۔
کانگریس کے متعلق انہوں نے کہا کہ کانگریس کو ہم نے اپنی سیٹوں کی فہرست دی ہے۔جب کوئی اتحاد ہوتا ہے تو دونوں فریقین کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔اگر وہ ایک قدم بڑھائیں گے تو ہم بھی دو قدم بڑھائیں گے ہم نہیں کہتے کہ ہمارے سارے مطالبے مان لیے جائیں، لیکن ایسا بھی نہیں ہونا چاہیے کہ ہمارے مطالبات میں سے محض 30 فیصد قبول کی جائے۔ ہم نے جو مطالبہ کیا ہے اس میں سے کم از کم پچاس فیصد مطالبات تو ماننے چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ عنقریب یہ سمجھوتہ کامیاب ہو جائے گا ہم کسی نتیجے پر ضرور پہنچیں گے۔سیٹوں کو لیکر آج فیصلہ ہوجائے گا اور اسمبلی انتخابات میں بایاں محاذ کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ ایک ساتھ بی جے پی اور ترنمول کانگریس کو شکست دینے کے لئے میدان میں اتریں گے۔