مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر سومن مترانےکہاکہ آئندہ 25 نومبر کوریاست کے تین اسمبلی حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے کانگریس پوری طرح سے تیار ہے۔
انہوں نے کہاکہ ضمنی انتخابات میں کانگریس اورحکمراں جماعت کے درمیان راست مقابلہ ہونے والا ہے۔بی جے پی اس مقابلے میں ہے ہی نہیں۔
سومن متراکاکہنا ہے کہ کانگریس اور سی پی آئی ایم کا اتحاد ضمنی انتخابات میں تجربہ ہے۔ اگر تجربہ کامیاب ہوگیا تو2021 اسملی انتخابات میں قسمت آزمائی جائے گی۔
پردیش کانگریس کے صدر کے مطابق تینوں اسمبلی حلقوں میں کانگریس اورسی پی آ ئی ایم اتحاد کوکامیابی ملے گی ۔اس کے بعد ہم مستقبل کی حکمت عملی بنانے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
کانگریسی رہنما دیپاداس منشی کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کے لیے مہم نہ چلانے کے فیصلے پر سومن مترانے کہاکہ دیپا داس منشی کانگریس کی ایک اہم رکن ہیں۔ ان کے بغیر کالیاگنج میں انتخابی مہم چلانا تھوڑی مشکل ہے۔
انہوں نے کہاکہ مجھے میڈیا کے ذریعہ معلوم ہواہے کہ انتخابی مہم میں دلچسپی نہیں لے رہی ہیں۔ میں نے ان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ انہوں نے مجھے انتخابی مہم میں تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سومن متراکاکہناہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی وجہ سے ملک میں افراتفری کاعالم ہے۔ لوگوں میں بے چینی ہے۔بی جے پی کے پاس رام مندراور بابری مسجد کے علاوہ کوئی اور ترقیاتی منصوبہ نہیں ہے۔
بنگال پردیش کانگریس کے مطابق لوگ بی جے پی کولوک سبھا انتخابات میں ووٹ دے کرغلطی کرچکے ہیں۔ انہیں اپنی غلطی کااحساس ہے۔اس لیے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی کے باوجود بھارتیہ جنتاپارٹی بنگال میں دبدبہ بنانے میں پوری طرح سے ناکام رہی ہے۔
لوگ بے جے پی سے دورہوگیے ہیں۔ بی جے پی کے مغربی بنگال میں این آرسی نافذ کرنےکے فیصلے کے بعد عوام میں غم وغصہ پایاجارہاہے۔تینوں اسمبلی حلقے میں ضمنی انتخابات کے دوران اس کاگہرااثرپڑےگا۔