مغربی بنگال میں بائیں محاذ اور کانگریس پارٹی نے مشترکہ طور پر سپریم کورٹ کے تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
اس سلسلے میں حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے کہا کہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے فیصلے کا ہم سبھی خیرمقدم کرتے ہیں لیکن محض قوانین کے منسوخ سے کام چلنے والا نہیں ہے۔ بلکہ مکمل طور پر اس قوانین کو واپس لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تینوں زرعی قوانین مکمل طور پر خامیوں سے پر ہے۔ لہذا اس سے کسانوں کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔
زرعی قوانین کو باطل کرنے کی آواز مغربی بنگال سمیت پورے ملک سے ایک ساتھ بلند ہورہی ہے۔ یہ ایک جائز مطالبہ ہے جسے حکومت کو ہر حال میں تسلیم کرنا ہی پڑے گا۔
حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے ملک کے کسان اپنا سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر اس قوانین کے خلاف دہلی ہریانہ سرحد پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
کسانوں کو ان کا حق ملنا ہی چاہیے پورا ملک ان کے ساتھ ہے جب تک زرعی قوانین واپس نہیں لیا جائے گا اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
وہیں بائیں محاز کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ کسان بل کو منسوخ کیا جائے یا پھر مکمل طور پر اسے واپس لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ ساتھ پورے ملک کوس قوانین منظور نہیں ہے۔ کسانوں کے سامنے ابھی بھی چیلنج ہے اور منزل بہت دور ہے۔