ETV Bharat / state

Come To Our Mosque: جماعت اسلامی کی دعوت پر بڑی تعداد میں برادران وطن نے مساجد کا دورہ - جماعت اسلامی کی دعوت بڑی تعداد میں برادران وطن نے مساجد کا دورہ

بڑی تعداد میں برادران وطن نے جماعت اسلامی Jamaat E Islami مغربی بنگال کی پہل "ہماری مساجد میں آئیں" Come To Our Mosque پروگرام کے تحت مساجد کا دورہ کیا۔ مغربی بنگال میں 140 مساجد میں اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ کولکاتا کے توپسیا کے جناتی مسجد میں بھی اس پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں شرکت کرنے والے برادران وطن نے اس کوشش کو سراہا اور اس طرح کی پہل کو مزید وسعت دینے کی بات کی۔ برادران وطن اس پروگرام کے دوران اذان، نماز، وضو اور مساجد کی دوسری سرگرمیوں سے روشناس کرایا گیا۔

come-to-our-mosque-initiatives-appriciate-by-non-muslims
جماعت اسلامی کی دعوت پر بڑی تعداد میں برادران وطن نے مساجد کا دورہ
author img

By

Published : Dec 7, 2021, 8:28 PM IST

مساجد اور اسلام کے متعلق برادران وطن میں پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے غرض سے بابری مسجد کی یوم شہادت کے موقع پر جماعت اسلامی Jamaat E Islami حلقہ مغربی بنگال کی جانب سے پوری ریاست کے 140 مساجد میں "ہماری مساجد میں آئیں " Come To Our Mosque پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر برادران وطن کو مساجد میں مدعو کیا گیا تھا اور اس تقریب میں برادران وطن کو مساجد اور اسلام کے اوصاف سے متعارف کرایا گیا ان کو یہ بتایا گیا کہ مساجد میں دن بھر کس طرح کی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔ نماز، آذان، وضوع، تلاوت قرآن کے حوالے سے معلومات فراہم کی گئی۔

ویڈیو

کولکاتا Kolkata کے توپسیا میں موجود جناتی مسجد میں برے پیمانے پر برادران وطن کو مدعو کیا گیا۔ کولکاتا Kolkata شہر کے متعدد تنظیموں سے تعلق رکھنے والے برادران وطن نے اس پروگرام میں شرکت کی اور اسلامی اطوار اور مساجد کے حالات سے واقف ہوئے۔

برادران وطن نے جماعت اسلامی کے پہل کو سراہا اور اس طرح کی مزید کوشش پر زور دیا۔ اس پروگرام میں غیر مسلم خواتین نے بھی شرکت کی۔'

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرمیشٹھا رائے نے کہا کہ اس پہل کو میں خوش آمدید کہتی ہوں۔ اس طرح کی کوششیں ہونی چاہیے، ہم اس طرح سے جتنا آپس میں ملتے رہیں گے، ہمارے درمیان کی دوریاں کم ہوتی رہیں گی اور ہم ایک دوسرے کے معاملات کو سمجھنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔

جماعت اسلامی کے اس پروگرام میں شرکت کے لیے پہنچے مانس دت نے بتایا کہ مذہبی رواداری کے فروغ کے لیے اس طرح کے پروگرام بہت ضروری ہیں۔ میرے گھر میں ہندو مسلمان کو ایک خاندان کی طرح دیکھا جاتا ہے۔ میری ماں ہمیشہ یہی کہتی تھی۔ ملک میں ایک طرف جہاں کچھ ہندوؤں نے مسجد توڑا تو ایک طرف میں ایک ہندو آج مسجد میں آیا ہوں۔'


مکتی بندی کمیٹی کے صدر چھوٹن داس نے کہا کہ اسلام کے متعلق بہت کچھ پہلے سے ہی جانتا تھا لیکن آج مسجد میں آکر اور بھی بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ اسلام میں مساوات ہے۔ مسجد میں امیر غریب ذات پات، بڑا چھوٹا کچھ نہیں ہوتا ہے، اسلام امن کا مذہب ہے، اسلام تلوار کے زور سے نہیں پھیلا ہے۔ آج جماعت اسلامی نے جو پروگرام کیا اس کا میں خیر مقدم کرتا ہوں اور یہاں آنا ایک طرح سے ہماری طرف سے ایک احتجاج بھی ہے ان لوگوں کے خلاف جو اسلام اور مسلمانوں کے متعلق غلط بیانی کرتے ہیں اور جھوٹ پھیلاتے ہیں۔ میں اور لوگوں کو بھی دعوت دوں گا آپ بھی مساجد میں آئیں اور اسلام کو جانیں۔ بھارت کے دستور نے اپنے مذہب پر چلنے کی سب کو آزادی دی ہے۔'


جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال لے سیکریٹری شاداب معصوم نے کہاکہ کل رات سے بارش ہو رہی اس کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں ہمارے برادران وطن نے جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے اس پروگرام میں شرکت کی اور اسلام کو سمجھنے اور مساجد کے سرگرمیوں سے واقفیت حاصل کرنے کی کوشش کی یہ پروگرام بہت کامیاب رہا مستقبل میں اس طرح کے مزید پروگرام منعقد کی جائے گی۔ آج پوری ریاست میں 140 مساجد میں اس پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔'

مزید پڑھیں:

مساجد اور اسلام کے متعلق برادران وطن میں پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے غرض سے بابری مسجد کی یوم شہادت کے موقع پر جماعت اسلامی Jamaat E Islami حلقہ مغربی بنگال کی جانب سے پوری ریاست کے 140 مساجد میں "ہماری مساجد میں آئیں " Come To Our Mosque پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر برادران وطن کو مساجد میں مدعو کیا گیا تھا اور اس تقریب میں برادران وطن کو مساجد اور اسلام کے اوصاف سے متعارف کرایا گیا ان کو یہ بتایا گیا کہ مساجد میں دن بھر کس طرح کی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔ نماز، آذان، وضوع، تلاوت قرآن کے حوالے سے معلومات فراہم کی گئی۔

ویڈیو

کولکاتا Kolkata کے توپسیا میں موجود جناتی مسجد میں برے پیمانے پر برادران وطن کو مدعو کیا گیا۔ کولکاتا Kolkata شہر کے متعدد تنظیموں سے تعلق رکھنے والے برادران وطن نے اس پروگرام میں شرکت کی اور اسلامی اطوار اور مساجد کے حالات سے واقف ہوئے۔

برادران وطن نے جماعت اسلامی کے پہل کو سراہا اور اس طرح کی مزید کوشش پر زور دیا۔ اس پروگرام میں غیر مسلم خواتین نے بھی شرکت کی۔'

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرمیشٹھا رائے نے کہا کہ اس پہل کو میں خوش آمدید کہتی ہوں۔ اس طرح کی کوششیں ہونی چاہیے، ہم اس طرح سے جتنا آپس میں ملتے رہیں گے، ہمارے درمیان کی دوریاں کم ہوتی رہیں گی اور ہم ایک دوسرے کے معاملات کو سمجھنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔

جماعت اسلامی کے اس پروگرام میں شرکت کے لیے پہنچے مانس دت نے بتایا کہ مذہبی رواداری کے فروغ کے لیے اس طرح کے پروگرام بہت ضروری ہیں۔ میرے گھر میں ہندو مسلمان کو ایک خاندان کی طرح دیکھا جاتا ہے۔ میری ماں ہمیشہ یہی کہتی تھی۔ ملک میں ایک طرف جہاں کچھ ہندوؤں نے مسجد توڑا تو ایک طرف میں ایک ہندو آج مسجد میں آیا ہوں۔'


مکتی بندی کمیٹی کے صدر چھوٹن داس نے کہا کہ اسلام کے متعلق بہت کچھ پہلے سے ہی جانتا تھا لیکن آج مسجد میں آکر اور بھی بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ اسلام میں مساوات ہے۔ مسجد میں امیر غریب ذات پات، بڑا چھوٹا کچھ نہیں ہوتا ہے، اسلام امن کا مذہب ہے، اسلام تلوار کے زور سے نہیں پھیلا ہے۔ آج جماعت اسلامی نے جو پروگرام کیا اس کا میں خیر مقدم کرتا ہوں اور یہاں آنا ایک طرح سے ہماری طرف سے ایک احتجاج بھی ہے ان لوگوں کے خلاف جو اسلام اور مسلمانوں کے متعلق غلط بیانی کرتے ہیں اور جھوٹ پھیلاتے ہیں۔ میں اور لوگوں کو بھی دعوت دوں گا آپ بھی مساجد میں آئیں اور اسلام کو جانیں۔ بھارت کے دستور نے اپنے مذہب پر چلنے کی سب کو آزادی دی ہے۔'


جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال لے سیکریٹری شاداب معصوم نے کہاکہ کل رات سے بارش ہو رہی اس کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں ہمارے برادران وطن نے جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے اس پروگرام میں شرکت کی اور اسلام کو سمجھنے اور مساجد کے سرگرمیوں سے واقفیت حاصل کرنے کی کوشش کی یہ پروگرام بہت کامیاب رہا مستقبل میں اس طرح کے مزید پروگرام منعقد کی جائے گی۔ آج پوری ریاست میں 140 مساجد میں اس پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔'

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.