مغربی بنگال کے وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے کہا کہ کالجز اور یونیورسٹیز کو دسمبر میں کھولنے کے بجائے اس کی تاریخ میں مزید توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی حالت میں زیادہ بہتری نہیں آئی ہے۔ یومیہ تین ہزار سے زائد نئے کیسز آ رہے ہیں۔
وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے تمام تر کوشش کے باوجود کورونا وائرس پر قابو پایا نہیں جا سکا۔ اس سے خطرہ اب بھی برقرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہوا کہ حالت اب بھی سنگین ہے اور کالجز اور یونیورسٹیز کو دوبارہ کھول کر خطرہ مول لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ کیمپس کھولنا الگ بات ہے اور تعلیمی اداروں میں تعلیمی نظام دوبارہ بحال کرنا الگ ہوتا ہے۔
یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے ساتھ ورچوئل میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ کالجز، یونیورسٹیز اور اسکولوں میں آن لائن کلاسز لینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کرنے کی کوئی جلد بازی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
کانگریس-بائیں محاذ اتحاد میں اختلاف کا شبہ
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں گزشتہ مارچ سے تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی گائیڈ لائن کے تحت تعلیمی اداروں کو کھولنے کی ہدایت دی گئی ہے لیکن اس کے باوجود مغربی بنگال کے کالجز، یونیورسٹیز کو بند رکھا گیا ہے۔ کولکاتا اور اس کے اطراف کے پرائیویٹ اسکولوں میں جزوی طور تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوئی ہیں۔