ETV Bharat / state

'پانی کے بحران کے لیے اصل ذمہ دار مشروبات بنانے والی کمپنیاں'

کولکاتا میں نوجوانوں کی ایک تنظیم پراکریتی بادی نے مستقبل میں پانی کے بحران سے محفوظ رکھنے کے لئے عام لوگوں میں بیداری مہم چلا رہے ہیں.

'پانی کے بحران کے لئے اصل ذمہ دار مشروبات بنانے والی کمپنیاں'
author img

By

Published : Jul 6, 2019, 7:16 PM IST

Updated : Jul 6, 2019, 10:48 PM IST

تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں پانی کے بھیانک بحران کے مدنظر کولکاتامیں نوجوانوں کی ایک تنظیم پراکریتی بادی لوگوں پانی کے سلسلے میں بیدار کرنے کے لئے ایک انوکھی مہم چلا رہی ۔

تنظیم لوگو ں سے اپیل کر رہی ہیں کہ وہ مشروبات یعنی کوکا کولا، پیپسی سمیت دیگر مشروبات اور بوتل والی پانی نہ خریدے بلکہ ان کا بائیکاٹ کریں۔

'پانی کے بحران کے لئے اصل ذمہ دار مشروبات بنانے والی کمپنیاں'

تنظیم کے اراکین پورے کولکاتا میں گھوم کر اس بیداری مہم کو چلا رہے ہیں اور اس سلسلے میں لوگوں میں پرچیاں بھی تقسیمِ کر رہے ہیں۔ جس میں واضح کیا گیا ہے کہ کس طرح مشروبات بنانے والی کمپنیاں ہمارے حصے کا پانی ہضم کر جا رہے ہیں۔

اس بیداری مہم سے جڑے سورو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ آج چنئی میں پانی کا جو بحران پیدا ہوا ہے اس کی اصل ذمدار پیپسی کولا اور دوسری مشروبات بنانے والی کمپنیاں ہیں۔

ان کو پوری کی پوری ندی فروخت کر دی جا رہی ہے۔ ایک لیٹر ان مشروبات کو بنانے کے لئے آٹھ لیٹر پانی کی ضرورت پڑتی ہے اور پورے بھارت میں پیپسی کولا بنانے والے 54 کارخانے موجود ہیں جن میں روزآنہ 15 لاکھ عام آدمی کے حصے کا پانی استعمال کر لیا جاتا ہے۔

اس طرح ایک دن میں اتنا سارا پانی ان کمپنیوں کو اپنی مشروبات بنانے کے لئے ندیوں اور زمین سے پانی نکالنے کی کھلی چھوٹ ہے۔ دباؤ عام آدمی پر بنایا جاتا ہے کہ پانی کا استعمال کم کریں۔

اسی لئے ہم لوگ مہم چلا رہے ہیں جس میں لوگوں سے ان مشروبات کا استعمال نہ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں تاکہ ان کمپنیوں سے ہمارے حصے کا پانی محفوظ کیا جا سکے۔

اس مہم سے جڑی آشیانہ داس نے بتایا کہ عام آدمی کو پانی نہیں مل رہا ہے لیکن ان مشروبات بنانے والی کمپنیوں کو لاکھوں گیلن پانی آسانی سے مہیا کیا جا رہا ہے ۔

کمپنیاں ہمارے حصے کے پانی استعمال کرکے موٹی آمدنی کر رہی ہیں اور غریب عوام کو ان کے حصے کے پانی سے محروم کیا جارہا ہے۔

تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں پانی کے بھیانک بحران کے مدنظر کولکاتامیں نوجوانوں کی ایک تنظیم پراکریتی بادی لوگوں پانی کے سلسلے میں بیدار کرنے کے لئے ایک انوکھی مہم چلا رہی ۔

تنظیم لوگو ں سے اپیل کر رہی ہیں کہ وہ مشروبات یعنی کوکا کولا، پیپسی سمیت دیگر مشروبات اور بوتل والی پانی نہ خریدے بلکہ ان کا بائیکاٹ کریں۔

'پانی کے بحران کے لئے اصل ذمہ دار مشروبات بنانے والی کمپنیاں'

تنظیم کے اراکین پورے کولکاتا میں گھوم کر اس بیداری مہم کو چلا رہے ہیں اور اس سلسلے میں لوگوں میں پرچیاں بھی تقسیمِ کر رہے ہیں۔ جس میں واضح کیا گیا ہے کہ کس طرح مشروبات بنانے والی کمپنیاں ہمارے حصے کا پانی ہضم کر جا رہے ہیں۔

اس بیداری مہم سے جڑے سورو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ آج چنئی میں پانی کا جو بحران پیدا ہوا ہے اس کی اصل ذمدار پیپسی کولا اور دوسری مشروبات بنانے والی کمپنیاں ہیں۔

ان کو پوری کی پوری ندی فروخت کر دی جا رہی ہے۔ ایک لیٹر ان مشروبات کو بنانے کے لئے آٹھ لیٹر پانی کی ضرورت پڑتی ہے اور پورے بھارت میں پیپسی کولا بنانے والے 54 کارخانے موجود ہیں جن میں روزآنہ 15 لاکھ عام آدمی کے حصے کا پانی استعمال کر لیا جاتا ہے۔

اس طرح ایک دن میں اتنا سارا پانی ان کمپنیوں کو اپنی مشروبات بنانے کے لئے ندیوں اور زمین سے پانی نکالنے کی کھلی چھوٹ ہے۔ دباؤ عام آدمی پر بنایا جاتا ہے کہ پانی کا استعمال کم کریں۔

اسی لئے ہم لوگ مہم چلا رہے ہیں جس میں لوگوں سے ان مشروبات کا استعمال نہ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں تاکہ ان کمپنیوں سے ہمارے حصے کا پانی محفوظ کیا جا سکے۔

اس مہم سے جڑی آشیانہ داس نے بتایا کہ عام آدمی کو پانی نہیں مل رہا ہے لیکن ان مشروبات بنانے والی کمپنیوں کو لاکھوں گیلن پانی آسانی سے مہیا کیا جا رہا ہے ۔

کمپنیاں ہمارے حصے کے پانی استعمال کرکے موٹی آمدنی کر رہی ہیں اور غریب عوام کو ان کے حصے کے پانی سے محروم کیا جارہا ہے۔

Intro:پانی زندہ رہنے کے لئے سب سے ضروری شئے ہے لیکن پانی کا بحران آہستہ آہستہ بڑھتا ہی جا رہا ہے اور حالات بد سے بدتر ہو تے جا رہے ہیں حالیہ دنوں میں جنوبی ہند کی ریاست تامل ناڈو میں جو حالات پیدا ہوئے ہیں وہ پورے ہندوستان کے لئے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہیں چنئی میں ایک لیٹر پانی کی قیمت چار سو روپے ہوگئی ہے اور ملک کے 21 شہروں کو آئندہ دنوں میں اسی طرح کے حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس میں کولکاتا بھی شامل ہے. کولکاتا میں نوجوانوں کی ایک تنظیم پراکریتی بادی نے مستقبل میں پانی کے بحران سے محفوظ رکھنے کے لئے عام لوگوں میں بیداری مہم چلا رہے ہیں.


Body:ہندوستان کے 21 شہروں کو مستقبل میں پانی کے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ تامل ناڈو کی دارالحکومت چنئی اس بحران سے گزر رہا ہے کولکاتا میں نوجوانوں کی ایک تنظیم پراکریتی بادی لوگوں پانی کے سلسلے میں بیدار کرنے کے لئے ایک انوکھی مہم چلا رہی جس میں وہ لوگو سے اپیل کر رہی ہیں کہ وہ مشروبات یعنی کوکا کولا، پیپسی یا اس جیسے دوسے مشروبات اور بوتل والی پانی نہ خریدنے بلکہ ان کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں اور پورے کولکاتا میں گھوم کر اس بیداری مہم کو چلا رہے ہیں اور اس سلسلے میں لوگوں میں پرچیاں بھی تقسیمِ کر رہے ہیں جس میں واضح کیا گیا ہے کہ کس طرح مشروبات بنانے والی کمپنیاں ہمارے حصے کا پانی ہضم کر جا رہے ہیں. اس بیداری مہم سے جڑے سورو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ آج چنئ میں پانی کا جو بحران پیدا ہوا ہے اس کی اصل ذمدار پیپسی کولا اور دوسری مشروبات بنانے والی کمپنیاں ہیں ان کو پوری کی پوری ندی فروخت کر دی جا رہی ہے اور ایک لیٹر ان مشروبات کو بنانے کے لئے آٹھ لیٹر پانی کی ضرورت پڑتی ہے اور پورے ہندوستان میں پیپسی کولا بنانے والے 54 کارخانے موجود ہیں جن میں روزانہ 15 لاکھ عام آدمی کے حصے کا پانی استعمال کر لیا جاتا ہے اور اس طرح ایک دن میں اتنا سارا پانی ان کمپنیوں کو اپنی مشروبات بنانے کے لئے ندیوں اور زمین سے پانی نکالنے کی کھلی چھوٹ ہے اور دباؤ عام آدمی پر بنایا جاتا ہے کہ پانی کا استعمال کم کریں اسی لئے ہم لوگ مہم چلا رہے ہیں جس میں لوگوں سے ان مشروبات کا استعمال نہ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں تاکہ ان کمپنیوں سے ہمارے حصے کا پانی محفوظ کیا جا سکے. اس مہم سے جڑی آشیانہ داس نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عام آدمی کو پانی نہیں مل رہا ہے لیکن ان مشروبات بنانے والی کمپنیوں کو لاکھوں گیلن پانی آسانی سے مہیا کیا جا رہا ہے اور جس سے وہ موٹا منافع کر رہے ہیں اور غریب عوام کو ان کے حصے کا پانی نہیں مل رہا ہے لہزا ہم لوگوں سے گھوم گھوم کر پورے شہر اپیل کر رہے ہیں کہ وہ ان مشروبات کا استعمال نہ کریں تاکہ ہمارے شہر کولکاتا کو چنئی جیسے حلات کا سامنا نہ کرنا پڑے.


Conclusion:
Last Updated : Jul 6, 2019, 10:48 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.