مغربی بنگال میں کورونا وائرس سے تین افراد کی موت ہو ئی ہے جبکہ 35 افراد اس سے متاثر ہیں۔
298کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جس میں سے 137افراد کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔
104افراد کی جانچ کی گئی ہے۔اب تک جن 133افراد کی رپورٹ آئی ہے ان میں 16افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔بنگال میں کورونا وائرس کی مریض میں تعداد میں اضافہ ہوکر53ہوگئی ہے۔
اپوزیشن رہنما عبدالمنان نے کہاکہ ملک اور ریاست اس وقت مشکل حالات سے دوچار ہے۔ ہرآدمی پریشان ہے ۔ کسی کو کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کیا کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ کوروناوائرس کی دہشت کے دوران لاک ڈاؤن کی وجہ سے عام لوگوں کو روزہ مرہ کی چیزوں کو خریدنے میں دشواریاں ہو رہی ہیں۔
ایک ساتھ اتنی پریشانیاں آجائے تو حالات کو کسی بھی قیمت پر بہتر نہیں کیا جا سکتا ہے ۔
اپوزیشن رہنما نے کہاکہ ریاست کی اپوزیشن پارٹیاں کانگریس اور بایاں محاذ نے حکمرا ں جماعت ترنمول کا نگریس کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کوروناوائرس سے نمٹنے کے لئے سڑکوں پر اتری ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ ممتابنرجی بہت اچھا کام کررہی ہیں۔ وہ ملک کی واحد وزیراعلیٰ ہیں جو سٹرکوں پر اترکر عام لوگوں کے ساتھ اس وباء کو ختم کرنے کی کوشش کر رہیں ہیں۔
کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ لیکن سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور محکمہ صحت کے بیان میں اتنا تضاد کیوں ہے۔ وزیر اعلیٰ کہتی ہیں کہ کوروناوائرس سے تین افراد کی موت ہو ئی ہے جبکہ اس کے برعکس محکمہ صحت کے مطابق مرنےوالوں کی تعداد سات ہے۔
کانگریس کے سنیئر رہنما عبدالمنان کے مطابق وزیراعلیٰ کوسچ بتانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو بھی سمجھ میں آئے کہ ریاست میں کیا چل رہا ہے۔