ETV Bharat / state

Mamata on Duare Sarkar Ration دوارے راشن اسکیم کے نفاذ کی راہ میں حائل تمام روکاوٹیں دور کی جائیں گی - جھکنے کا اشارہ کا اصل مطلب کون ہے

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ گھر کے دروازے پر راشن پہنچانے کی اسکیم جاری رکھنے کے لیے کسی بھی رکاوٹ کا مقابلہ کریں گی۔ جمعرات کو اسمبلی کے اجلاس میں ایک تقریر میں کہا کہ لوگوں کے دروازے پر راشن سکیم شروع کی گئی تھی۔ عوام کے مفاد میں گھر گھر راشن پہنچانے کا کام جاری رہے گا۔ حکومت کسی کی مرضی کے سامنے نہیں جھکے گی۔ Mamata on Duare Sarkar Ration

دوارے راشن اسکیم کے نفاذ کی راہ میں حائل تمام روکاوٹوں کو دور کی جائیں گی
دوارے راشن اسکیم کے نفاذ کی راہ میں حائل تمام روکاوٹوں کو دور کی جائیں گی
author img

By

Published : Nov 25, 2022, 1:17 PM IST

کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے اپنی تقریر میں یہ واضح نہیں کیا کہ کسی طاقت کے آگے نہیں جھکنے کا اشارہ کا اصل مطلب کون ہے۔ تاہم، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ حال ہی میں راشن ڈیلروں کی ایک تنظیم نے ریاستی حکومت کی راشن اسکیم پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ CM Mamata Banerjee Says She Will Go Any Length To Carry On With Duare Sarker Ration Project

ممتا بنرجی نے شاید اس کی طرف اشارہ دیا ہے۔ 28 ستمبر کو کلکتہ ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ دوارے راشن اسکیم 'غیر قانونی' ہے۔ کیونکہ کلکتہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اس پروجیکٹ کی قانون کی نظر میں کوئی 'قابل قبولیت' نہیں ہے۔ ریاستی دروازے کی راشن سکیم غیر قانونی ہے۔ یہ 2013 کے نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کے خلاف ہے۔ ریاست پہلے ہی اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر چکی ہے۔ جمعرات کو ممتا نے اسمبلی میں کہا کہ اگر ضروری ہوا تو میں اسمبلی کے ذریعے عدالت میں اپیل کروں گی۔ تاکہ جلد سے جلد فیصلہ سنائے۔

راشن ڈیلروں کے ایک گروپ نے دوارے راشن اسکیم پر اعتراض کیا اور کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی چاہیں تو بھی راشن ڈیلروں کے لیے گھر گھر راشن پہنچانا ممکن نہیں ہے۔ راشن ڈیلروں کے ایک گروپ نے اضافی لاگت، گاڑیاں خریدنے کی ضرورت اور گھر گھر راشن کی ترسیل میں راشن کی دکانوں اور گھر پر موجود لوگوں کے درمیان ہم آہنگی کے مسئلے کا حوالہ دیتے ہوئے ریاست سے اضافی رقم کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں؛CM Mamata Banerjee وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی 5 دسمبر کووزیراعظم مودی سے ملاقات متوقع

آل انڈیا فیئر پرائس شاپ ڈیلرز فیڈریشن کے قومی جنرل سکریٹری بسومبھر باسو نے بھی کہاکہ”دوارے راشن اسکیم“کی راہ میں روکاوٹ ڈال کر ہم حکومت پر احسان کر رہے ہیں۔ اس سے بہت سارے سرکاری اخراجات بچ جائیں گے۔ جمعرات کو اسمبلی میں کھڑے ہوتے ہوئے ممتا نے کہاکہ راشن ڈیلروں کو 480 کروڑ روپے کی رعایت دی گئی ہے۔مجھے معلوم ہے کہ دوارے راشن اسکیم کی مخالفت ہر کوئی نہیں کررہا ہے۔اگرمعاشرے میں 99فیصد اچھے لوگ ہیں تو ایک فیصد خراب بھی ہے۔ Mamata on Duare Sarkar Ration

ریاستی حکومت نے 16 نومبر 2021 سے دور راشن اسکیم شروع کی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے 2021 کے اسمبلی انتخابات سے قبل اس سلسلے میں وعدہ کیا تھا۔ بعد میں اسمبلی میں بھاری ووٹوں سے جیت کر اقتدار میں آنے کے بعد ممتا نے اعلان کیا تھا کہ اب سے گھر گھر راشن کی اشیاء پہنچائی جائیں گی۔ یہی راشن اسکیم کا آغاز ہے۔ یہ یاد دلاتے ہوئے جمعرات کو اسمبلی میں ممتا نے کہاکہ لوگوں کی خاطر دروازے پر راشن ملتا رہے گا۔ حکومت کسی کی طاقت کے سامنے نہیں جھکے گی۔ میں اس کے لیے جہاں تک جا سکتی ہوں جاؤں گی۔CM Mamata Banerjee Says She Will Go Any Length To Carry On With Duare Sarker Ration Project

کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے اپنی تقریر میں یہ واضح نہیں کیا کہ کسی طاقت کے آگے نہیں جھکنے کا اشارہ کا اصل مطلب کون ہے۔ تاہم، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ حال ہی میں راشن ڈیلروں کی ایک تنظیم نے ریاستی حکومت کی راشن اسکیم پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ CM Mamata Banerjee Says She Will Go Any Length To Carry On With Duare Sarker Ration Project

ممتا بنرجی نے شاید اس کی طرف اشارہ دیا ہے۔ 28 ستمبر کو کلکتہ ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ دوارے راشن اسکیم 'غیر قانونی' ہے۔ کیونکہ کلکتہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اس پروجیکٹ کی قانون کی نظر میں کوئی 'قابل قبولیت' نہیں ہے۔ ریاستی دروازے کی راشن سکیم غیر قانونی ہے۔ یہ 2013 کے نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کے خلاف ہے۔ ریاست پہلے ہی اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر چکی ہے۔ جمعرات کو ممتا نے اسمبلی میں کہا کہ اگر ضروری ہوا تو میں اسمبلی کے ذریعے عدالت میں اپیل کروں گی۔ تاکہ جلد سے جلد فیصلہ سنائے۔

راشن ڈیلروں کے ایک گروپ نے دوارے راشن اسکیم پر اعتراض کیا اور کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی چاہیں تو بھی راشن ڈیلروں کے لیے گھر گھر راشن پہنچانا ممکن نہیں ہے۔ راشن ڈیلروں کے ایک گروپ نے اضافی لاگت، گاڑیاں خریدنے کی ضرورت اور گھر گھر راشن کی ترسیل میں راشن کی دکانوں اور گھر پر موجود لوگوں کے درمیان ہم آہنگی کے مسئلے کا حوالہ دیتے ہوئے ریاست سے اضافی رقم کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں؛CM Mamata Banerjee وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی 5 دسمبر کووزیراعظم مودی سے ملاقات متوقع

آل انڈیا فیئر پرائس شاپ ڈیلرز فیڈریشن کے قومی جنرل سکریٹری بسومبھر باسو نے بھی کہاکہ”دوارے راشن اسکیم“کی راہ میں روکاوٹ ڈال کر ہم حکومت پر احسان کر رہے ہیں۔ اس سے بہت سارے سرکاری اخراجات بچ جائیں گے۔ جمعرات کو اسمبلی میں کھڑے ہوتے ہوئے ممتا نے کہاکہ راشن ڈیلروں کو 480 کروڑ روپے کی رعایت دی گئی ہے۔مجھے معلوم ہے کہ دوارے راشن اسکیم کی مخالفت ہر کوئی نہیں کررہا ہے۔اگرمعاشرے میں 99فیصد اچھے لوگ ہیں تو ایک فیصد خراب بھی ہے۔ Mamata on Duare Sarkar Ration

ریاستی حکومت نے 16 نومبر 2021 سے دور راشن اسکیم شروع کی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے 2021 کے اسمبلی انتخابات سے قبل اس سلسلے میں وعدہ کیا تھا۔ بعد میں اسمبلی میں بھاری ووٹوں سے جیت کر اقتدار میں آنے کے بعد ممتا نے اعلان کیا تھا کہ اب سے گھر گھر راشن کی اشیاء پہنچائی جائیں گی۔ یہی راشن اسکیم کا آغاز ہے۔ یہ یاد دلاتے ہوئے جمعرات کو اسمبلی میں ممتا نے کہاکہ لوگوں کی خاطر دروازے پر راشن ملتا رہے گا۔ حکومت کسی کی طاقت کے سامنے نہیں جھکے گی۔ میں اس کے لیے جہاں تک جا سکتی ہوں جاؤں گی۔CM Mamata Banerjee Says She Will Go Any Length To Carry On With Duare Sarker Ration Project

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.