شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کو چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ ملک کو بی جے پی کے رہنما نہیں بلکہ وزیرداخلے کی ضرورت ہے۔ وزیرداخلہ کو ملک میں امن وامان کے قیام کے لیے کوشش کریں ۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ ملک میں آگ لگانے کا کام وزیر داخلہ کا نہیں ہوتا ہے بلکہ وزیر داخلہ کی حیثیت سے ان کی ذمہ داری ہے کہ اس بات کو یقینی بنائے ملک میں امن و امان کی فضا قائم رہے۔
انہوں نے کہاکہ امیت شاہ ابھی بھی بی جے پی رہنما کے طور پر کام کررہے ہیں۔ بی جے پی واشنگ مشین بن گئی ہے۔داغدار لوگ ان کی پارٹی میں شامل ہونے کے بعد پاک صاف ہوجاتے ہیں۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ نے کہا کہ بنگال میں احتجاج کے دوران تشدد کے معمولی واقعات رونما ہوئے ہیں مگر اس کو بنیاد بناکر ریلوے سروس کو روک دیا گیا ہے۔
ممتا بنرجی نے امیت شاہ کو چیلنج کیا کہ بنگال میں این آر سی اور شہری ترمیمی ایکٹ کا نفاذ کرکے دکھائیں۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہے اس کا مطلب ہرگز نہیں ہے کہ وہ اپنا قانون ریاستوں پر نافذ کریں گے۔
وزیراعظم نریندر مودی کی سخت تنقید کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہاکہ ان کا بیان افسوس ناک ہے وہ ایک خاص کمیونیٹی کی شناخت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ صر ف ایک دو واقعے کی بنیاد بناکر ریاست کے عوام کو ریلوے سروس سے محروم کرنا کسی بھی صورت میں مناسب نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریلوے کی جائداد کی حفاظت کیا ریاستی حکومت کے تعاون کے بغیر کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ منظور ہونے کے بعد سے اب تک ملک کی تمام ریاستوں سمیت مغربی بنگال میں بھی مرکزی حکومت کے خلاف پرُتشدد مظاہرے جاری ہے۔ پرُتشدد مظاہرے کے دوران مختلف اضلاع میں سرکاری املاک کو نقصان ہوا ہے۔ مشرقی ریلوے نے تشدد کےسبب متعدد ٹرینیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔