کولکاتا:مغربی بنگال سیکریٹریٹ بلڈنگ نوبنوکے ذرائع کے مطابق ریاستی بی جے پی کے صدر سوکانت مجمدار اور بالور گھاٹ سے ممبر پارلیمنٹ اور بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اور مدنی پور کے رکن پارلیمنٹ دلیپ گھوش کواس کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے۔
تاہم ریاستی حکومت کے ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ہر سال اس کانفرنس میں اپوزیشن رہنمائوں کو بھی مدعوکرتی ہیں ۔اس مرتبہ بھی انہوں نے بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانت مجمدار،سابق ریاستی صدر دلیپ گھوش اور بائیں محاذ کے چیرمین بمان بوس کو مدعو کیا گیا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ کانگریس کے کسی لیڈر کو مدعو کیا گیا ہے یا نہیں ۔یہ پوچھے جانے پر کہ قائد حزب اختلاف کو کیوں مدعو نہیں کیا گیا؟۔ایک سرکاری اہلکار نے کہا کہ یہ اسمبلی کا پروگرام نہیں ہے اس لئے اپوزیشن لیڈر کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ کی وجئے سمیلن میں صنعتکاروں سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مشہور افراد شرکت کرتے ہیں۔ لیکن صنعتکاروں کی دعوت پر زیادہ زور دیا جاتا ہے۔ کیونکہ اس تقریب میں، نندی مکھ کے فوراً بعد منعقد ہونے والی عالمی بنگال تجارتی کانفرنس میں مغربی بنگال انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو رسمی دعوت دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Lok Sabha 2023 Election بی جے پی نے لوک سبھا انتخابات کی تیاری شروع کی
شوبھندو ادھیکاری نے ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر دسمبر 2020 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی ۔اس کے بعد سے ہی ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس سے ان کے تعلقات انتہائی خراب ہیں ۔ریاستی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کو یقین ہے کہ سوکانت مجمدار اور دلیپ گھوش مدعو کیے جانے کے باوجود وزیر اعلیٰ کی طرف سے بلائی گئی وجئے سمیلن میں شرکت کے لیے نہیں آئیں گے۔ ان کے مطابق اگرسوکانت مجمدار اور دلیپ گھوش آتے ہیں توکانگریس-سی پی ایم دوبارہ لوک سبھا انتخابات سے پہلےسیٹنگ تھیوری کو آگے بڑھاسکتے ہیں۔ سیاسی حلقے کے ایک طبقے کا خیال ہے کہ اس صورتحال سے بچنے کے لیے بی جے پی کے دونوں اراکین اسمبلی وزیراعلیٰ کی دعوت کا جواب نہیں دیں گے
یواین آئی