ETV Bharat / state

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا سرکاری اسکولوں کو سیف ہوم میں بدلنے کا فیصلہ - اردو نیوز کولکاتا

مغربی بنگال کی ریاستی حکومت نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں کو سیف ہوم میں بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

mamata banerjee
ممتا بنرجی
author img

By

Published : May 20, 2021, 2:09 PM IST

مغربی بنگال ان دنوں خطرناک کورونا وائرس کی دوسری لہر کی زد میں ہے۔ تمام اضلاع اس وقت کورونا وبا کی گرفت میں ہیں۔ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت تمام تر کوششوں کے باوجود کورونا وائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

مغربی بنگال حکومت نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں کو سیف ہوم میں بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں کو سیف ہوم میں بدلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب ہسپتالوں میں بیڈ کی کمی ہوگئی ہے۔ مریضوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ذرائع کے مطابق مریضوں کو ان ہی پریشانیوں سے نجات دلانے کے لئے سیف ہوم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مریضوں کے لئے ڈاکٹر، نرس، دوا، آکسجین سمیت تمام طبی سہولیات فراہم کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق سرکاری اسکولوں کو پہلے سیف ہوم میں بدلا جائے گا۔ سب کچھ ٹھیک ہو جانے کے بعد ان اسکولوں کو سینیٹائز کرکے پڑھائی شروع کی جائے گی۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد ساڑھے 10 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس وبا سے اب تک ساڑھے 12 ہزار کے قریب لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

دوسری طرف مغربی بنگال حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر نئی گائڈ لائن جاری کی ہے، جو پہلے سے زیادہ سخت ہے۔

شادی، تقریبات اور مذہبی تقریبات میں 50 سے زائد لوگوں کی شرکت ممنوع ہے۔ جب کہ سیاسی جلسہ و جلوسوں پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ساتھ ہی آخری رسومات کی ادائیگی میں 20 لوگوں سے زیادہ افراد شریک نہیں ہوں گے۔ لوگوں کے لئے ماسک اور سینیٹائزر کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق تعلیمی اداروں، سینما گھروں، جم، اسپورٹس کمپلیکس، ریستوران، شراب خانوں اور ہوٹل وغیرہ بند ہیں۔ اس پر سبھی کو سختی سے عمل کرنا ہی پڑے گا۔ اس کے علاوہ لوکل ٹرین خدمات پہلے ہی معطل کر دی گئی ہیں اور اب اس فہرست میں میٹرو ریلوے اور ٹرام کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

لاک ڈاؤن میں عام زندگی مفلوج

پرائیویٹ بسیں، آٹو رکشہ سمیت دوسری گاڑیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، لیکن ایمرجنسی حالات میں ٹرانسپورٹ کا استعمال کر سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے ٹھوس وجہ ہونی چاہیے۔ فیری سروس پر بھی پابندی عائد ہے۔

مغربی بنگال ان دنوں خطرناک کورونا وائرس کی دوسری لہر کی زد میں ہے۔ تمام اضلاع اس وقت کورونا وبا کی گرفت میں ہیں۔ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت تمام تر کوششوں کے باوجود کورونا وائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

مغربی بنگال حکومت نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں کو سیف ہوم میں بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں کو سیف ہوم میں بدلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب ہسپتالوں میں بیڈ کی کمی ہوگئی ہے۔ مریضوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ذرائع کے مطابق مریضوں کو ان ہی پریشانیوں سے نجات دلانے کے لئے سیف ہوم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مریضوں کے لئے ڈاکٹر، نرس، دوا، آکسجین سمیت تمام طبی سہولیات فراہم کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق سرکاری اسکولوں کو پہلے سیف ہوم میں بدلا جائے گا۔ سب کچھ ٹھیک ہو جانے کے بعد ان اسکولوں کو سینیٹائز کرکے پڑھائی شروع کی جائے گی۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد ساڑھے 10 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس وبا سے اب تک ساڑھے 12 ہزار کے قریب لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

دوسری طرف مغربی بنگال حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر نئی گائڈ لائن جاری کی ہے، جو پہلے سے زیادہ سخت ہے۔

شادی، تقریبات اور مذہبی تقریبات میں 50 سے زائد لوگوں کی شرکت ممنوع ہے۔ جب کہ سیاسی جلسہ و جلوسوں پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ساتھ ہی آخری رسومات کی ادائیگی میں 20 لوگوں سے زیادہ افراد شریک نہیں ہوں گے۔ لوگوں کے لئے ماسک اور سینیٹائزر کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق تعلیمی اداروں، سینما گھروں، جم، اسپورٹس کمپلیکس، ریستوران، شراب خانوں اور ہوٹل وغیرہ بند ہیں۔ اس پر سبھی کو سختی سے عمل کرنا ہی پڑے گا۔ اس کے علاوہ لوکل ٹرین خدمات پہلے ہی معطل کر دی گئی ہیں اور اب اس فہرست میں میٹرو ریلوے اور ٹرام کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

لاک ڈاؤن میں عام زندگی مفلوج

پرائیویٹ بسیں، آٹو رکشہ سمیت دوسری گاڑیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، لیکن ایمرجنسی حالات میں ٹرانسپورٹ کا استعمال کر سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے ٹھوس وجہ ہونی چاہیے۔ فیری سروس پر بھی پابندی عائد ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.