ETV Bharat / state

Civic Volunteers پنچایت انتخابات کے دوران سیوک پولس اہلکاروں کو تعینات نہیں کیا جاسکتا

کلکتہ ہائی کورٹ نے پنچایت انتخابات سے متعلق اپنے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ سیوک پولس کو تمام انتخابی کاموں میں تعینات نہیں کیا جاسکتا ہے۔

author img

By

Published : Jun 13, 2023, 7:52 PM IST

پنچایت انتخابات کے دوران سیوک پولس اہلکار کا استعمال نہیں کیا جاسکتا
پنچایت انتخابات کے دوران سیوک پولس اہلکار کا استعمال نہیں کیا جاسکتا

کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے منگل کو پنچایتوں سے متعلق کئی مقدمات میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ شہری رضاکاروں(سیوک پولس) کو پولنگ کے کسی بھی مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ ریاستی حکومت کے پاس ہدایات ہیں کہ وہ کس قسم کے کام کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ انہیں اسی ہدایت کے مطابق استعمال کیا جانا چاہئے۔ عدالت نے کہا کہ اگر مرکزی فورسز دستیاب نہیں ہیں تو ریاستی پولیس مناسب سیکورٹی فراہم کرے گی۔

اس سے قبل اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی سرگرمیوں میں شہری رضاکاروں کے استعمال کے خلاف عدالت میں عرضی دائر کی تھی ۔ ڈومکل میں شہری رضاکاروں کو لاٹھیوں کے ساتھ دیکھا گیا۔ ڈومکل میںپرچہ نامزدگی جمع کرانے کے دوران سیوک پولس اہلکار کو حالات سنبھالتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ نے پہلے واضح حکم دیا تھا کہ شہری رضاکاروں کو امن و امان کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اس کے علاوہ اپوزیشن لیڈر سبیندو ادھیکاری نے سنگین الزام لگایا حالانکہ ترنمول ان تمام حملوں پر کوئی خاص توجہ نہیں دینا چاہتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:Mamata on Odisha Train Accident وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

دوسری طرف کلکتہ ہائی کورٹ نے آج کہا ہے کہ پنچایت انتخابات میں سیکورٹی کے لیے مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم، عدالت نے نامزدگی کی مدت میں اضافہ کرنے کے فیصلے کو ریاستی الیکشن کمیشن پر چھوڑ دیا ہے۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے یہ فیصلہ کرنے کی ذمہ داری ریاستی الیکشن کمیشن پر چھوڑ دی کہ آیا نامزدگی کی مدت میں توسیع کی جائے۔

کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنچ کے سامنے مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی تھی جس میں پنچایتی انتخابات کی تاریخ اور وقت سے متعلق ریاستی الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جمعہ اور پیر کو اس کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ ملتوی کر دیا گیا۔

یو این آئی

کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے منگل کو پنچایتوں سے متعلق کئی مقدمات میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ شہری رضاکاروں(سیوک پولس) کو پولنگ کے کسی بھی مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ ریاستی حکومت کے پاس ہدایات ہیں کہ وہ کس قسم کے کام کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ انہیں اسی ہدایت کے مطابق استعمال کیا جانا چاہئے۔ عدالت نے کہا کہ اگر مرکزی فورسز دستیاب نہیں ہیں تو ریاستی پولیس مناسب سیکورٹی فراہم کرے گی۔

اس سے قبل اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی سرگرمیوں میں شہری رضاکاروں کے استعمال کے خلاف عدالت میں عرضی دائر کی تھی ۔ ڈومکل میں شہری رضاکاروں کو لاٹھیوں کے ساتھ دیکھا گیا۔ ڈومکل میںپرچہ نامزدگی جمع کرانے کے دوران سیوک پولس اہلکار کو حالات سنبھالتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ نے پہلے واضح حکم دیا تھا کہ شہری رضاکاروں کو امن و امان کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اس کے علاوہ اپوزیشن لیڈر سبیندو ادھیکاری نے سنگین الزام لگایا حالانکہ ترنمول ان تمام حملوں پر کوئی خاص توجہ نہیں دینا چاہتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:Mamata on Odisha Train Accident وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

دوسری طرف کلکتہ ہائی کورٹ نے آج کہا ہے کہ پنچایت انتخابات میں سیکورٹی کے لیے مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم، عدالت نے نامزدگی کی مدت میں اضافہ کرنے کے فیصلے کو ریاستی الیکشن کمیشن پر چھوڑ دیا ہے۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے یہ فیصلہ کرنے کی ذمہ داری ریاستی الیکشن کمیشن پر چھوڑ دی کہ آیا نامزدگی کی مدت میں توسیع کی جائے۔

کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنچ کے سامنے مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی تھی جس میں پنچایتی انتخابات کی تاریخ اور وقت سے متعلق ریاستی الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جمعہ اور پیر کو اس کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ ملتوی کر دیا گیا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.