مغربی بنگال کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت شہریت ترمیمی بل کے ذریعہ ملک کو دوحصوں میں ٹکڑا کرنے کے لیے لائی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو ملک کے سالمیت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔بی جے پی کے بیشتر رہنماؤں کو شہریت ترمیمی بل سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہے۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ وزیرداخلہ امت شاہ کو شہریت ترمیمی بل سے متعلق کوئی جانکاری نہیں ہے۔ ان کے ناتجربہ کاری کی وجہ سے ملک تقسیم کی دہلیز پر پہنچ چکی ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ سب سے پہلے یہ بل مسلمانوں کے خلاف ہے ۔ مسلمانوں کے خلاف نفرت کی پالیسی کو نافذ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس بل سے شمال مشرق خطہ کی ریاستیں مکمل طور پر تباہ وبرباد ہوجا ئے گی۔ شمال مشرق خطہ کے لیے انرلائن مرمیٹ کی پالیسی میں توسیع کرنے کی بات کہی گئی ہے۔
مسٹر رنجن کاکہنا ہے کہ انرلائن مرمیٹ پہلے ہی تھی اس میں نیا کیا ہے ۔ سوال ہے کہ شمال مشرق خطہ میں رہنےوا لے لوگوں کی پہچان کیسے ہو گی
وہاں رہنے والے بنگالی اور آسامی شہریوں کی شناخت ممکن کیسے ہوگی اس کا خلاصہ نہیں ہے۔یہ ایک نامکمل بل ہے ۔ اس سے لوگوں کو نقصان ہی ہو سکتا ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ شہریت ترمیمی بل صرف اور صرف مسلمانوں کے لیے ہے ۔ مسلمانوں کو ان کے ہی ملک میں رفیوجی بنانے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے
انہوں نے کہاکہ تمام اپوزیشن پارٹیاں اس بل کے خلاف آوازبلند کررہی ہیں۔ہم اس بل کو منسوخ کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں تحریک چلائیں گے۔
ادھیررنجن چودھری کے مطابق حکومت عقلمند ہوگی تو وہ اس بل کو کسی بھی قیمت پر نافذ نہیں کرے گی۔