کرناٹک: حال ہی میں، گزشتہ ماہ جموں میں ایک انتخابی ریلی کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی نے الزام لگایا تھا کہ کانگریس پارٹی 'شہری نکسل حامیوں' سے متاثر ہے اور انتخابی فائدے کے لیے غیر ملکی دراندازوں کو خوش کر رہی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے پی ایم مودی کے بیان پر جوابی حملہ کیا اور الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ایک 'دہشت گرد پارٹی' ہے جو لنچنگ میں ملوث ہے۔
غور طلب ہے کہ وزیر اعظم مودی نے کئی مواقع پر کہا ہے کہ کانگریس کو شہری نکسلیوں کا ایک گروہ چلا رہا ہے۔
ہفتہ کو کرناٹک میں اپنے آبائی شہر کلبرگی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ "مودی ہمیشہ دانشوروں، ترقی پسندوں اور یہاں تک کہ کانگریس کو بھی شہری نکسل پارٹی کہتے ہیں، یہ ان کی عادت ہے۔ لیکن ان کی اپنی پارٹی کا کیا ہوگا؟ بی جے پی دہشت گردوں کی پارٹی ہے، جو لنچنگ میں ملوث ہے۔
کھرگے نے کہا کہ بی جے پی دلتوں پر ظلم کرتی ہے اور اس کے لیڈر ایس سی-ایس ٹی کے منہ پر پیشاب کرتے ہیں اور قبائلیوں کی عصمت دری کرتے ہیں۔ بی جے پی ایسی وحشیانہ حرکتیں کرتی ہے، اس لیے وہ اصل دہشت گرد جماعت ہے۔
کھرگے نے بی جے پی پر ان تمام ریاستوں میں دلتوں اور قبائلیوں پر مظالم کا الزام لگایا جہاں بی جے پی اقتدار میں ہے۔ کانگریس صدر نے زور دے کر کہا کہ مودی کو کانگریس پر ایسے الزامات لگانے کا کوئی حق نہیں ہے جب ان کی اپنی پارٹی اس طرح کی ہولناک کارروائیوں میں مصروف ہے۔
وزیراعظم مودی نے کیا کہا:
پی ایم مودی نے 28 ستمبر کو جموں میں ایک ریلی کے دوران کہا تھا کہ "انہیں لگتا ہے کہ اگر ہم سب متحد ہو جائیں تو ملک کو تقسیم کرنے کا ان کا ایجنڈا ناکام ہو جائے گا۔ ہر کوئی دیکھ سکتا ہے کہ کانگریس ان کے ساتھ کتنی اچھی نیت نہیں رکھتی۔ اس لیے ہندوستان ان شہری نکسلیوں سے ہوشیار رہے جو ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس لیے آئیے کانگریس پارٹی کی سازش کو ناکام بنائیں۔"