کولکتہ: نئی دہلی کی طرف سے سورس کنٹرول پر یقین دہانی کے بعد چین نے سی فوڈ کی دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کی کوشش میں 99 سی فوڈ پروسیسنگ ایکسپورٹ یونٹس کی معطلی ختم کر دی ہے۔ اعلیٰ حکام کے مطابق دسمبر 2020 سے چین کی طرف سے ہندوستان کے کل ملاکر 110 یونٹس کی معطلی ختم کرانے کی سمت میں میرین پراڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے) کی مسلسل کوششیں بہت اہم رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے12.89 لاکھ ٹن سی فوڈ برآمد کیا
ایم پی ای ڈی اے کے چیئرمین ڈی وی سوامی نے جمعرات کو کہا کہ 14 فروری کو ختم ہونے والی 99 سی فوڈ پروسیسنگ یونٹس کی معطلی سے اگلے مالی سال میں ہندوستان کی سمندری مصنوعات کی برآمدات میں پانچ سے 10 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔ ورچوئل انسپیکشن میں چین کی تجارتی ضروریات پوری نہ کرنے پر متعلقہ یونٹس سے سی فوڈ کارگو کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
یہ ایم پی ای ڈی اے کے ساتھ ساتھ ایکسپورٹ انسپکشن کونسل، بیجنگ میں ہندوستان کے سفارت خانے اور محکمہ تجارت کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے۔ 2021-22 میں ہندوستان میں 475 سی فوڈ برآمد کرنے والے ادارے تھے۔ بتا دیں کہ چین نے سی فوڈ کی دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کی کوشش میں سی فوڈ پروسیسنگ ایکسپورٹ یونٹس کی معطلی ختم کی ہے۔ وہیں اس کی وجہ سے اگلے مالی سال میں ہندوستان کی سمندری مصنوعات کی برآمدات میں پانچ سے 10 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔
یواین آئی