ETV Bharat / state

West Bengal Assembly Budget Session مغربی بنگال اسمبلی میں بجٹ سیشن کا آغاز

author img

By

Published : Feb 8, 2023, 8:08 PM IST

مغربی بنگال کے گورنر کے خطبے سے آج اسمبلی کا بجٹ سیشن کا آغاز ہوا تاہم بی جے پی ممبران اسمبلی نے گورنر کی تقریر پر جم کر ہنگامہ آرائی کی اور جے شری رام کے نعرے لگائے۔دوسری جانب ترنمول کانگریس نے گورنر کی توہین کا الزام عائد کرتے بی جے پی کے رویے کو غیر جمہوری قرار دیا۔Chaos In West Bengal Assembly Budget Session

مغربی بنگا ل اسمبلی کے سیشن کا آغاز
مغربی بنگا ل اسمبلی کے سیشن کا آغاز

کولکاتا:مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے آج مقررہ وقت کے مطابق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور اسمبلی اسپیکر بمان بنرجی کی موجودگی میں تقریر کرنا شروع کی۔ان کی تقریر کو براہ راست میڈیا میں نشر کی گئی۔جب کہ سابق گورنر جو اس وقت سابق نائب صدر جمہوریہ ہیں جگدیپ دھنکر کی تقریر کو میڈیا میں نشر نہیں کیا جاتا تھا۔ گورنر کی تقریر شروع ہوتے ہی بی جے پی ممبران اسمبلی نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ اس کی وجہ سے عملی طور پر گورنر کی تقریر کا کوئی لفظ صاف سنائی نہیں پڑرہی تھی۔بعد میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی قیادت میں بی جے پی ممبران اسمبلی واک آؤٹ کرگئے۔شوبھندو ادھیکاری کو گورنر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ”شرم کرو“ کہتے ہوئے مبینہ طور پر سنا گیا۔

بی جے پی نے الزام لگایا کہ گورنر کے ذریعہ پڑھے گئے بیان کے کئی حصے غلط ہیں اور وہ اسے قبول نہیں کرسکتے ہیں۔ اس لیے وہ احتجاج کر رہے ہیں۔ بی جے پی اسیم سرکار نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسمبلی کا اجلاس آسانی سے شروع ہو۔ لیکن وہ اس بیان کو قبول نہیں کر سکتے ہیں جو گورنر نے دینا شروع کر دیا۔ ایک اور بی جے پی ممبر اسمبلی نے کہا کہ 'صرف ممتا بنرجی کی حکومت کی تعریف کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال میں بدامنی کے بارے میں بات نہیں کی، نوکری کے بارے میں بات نہیں کی۔ انہوں نے صرف اس بارے میں بات کی جو وزیر اعلی نے کورونا بحران کے دوران کیا تھا۔ دوسری جانب بی جے پی ممبرا سمبلی اشوک لہری نے کہا کہ، ''جو ہوا وہ ناپسندیدہ ہے۔ لیکن سمجھ لیں، تالیاں کبھی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی ہیں۔ بی جے پی ممبران کو گورنر کے بیان کے کئی حصوں پر اعتراض ہے۔ حکومت اس کی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتی۔

ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بنگال دیش کی تاریخ میں ایسا واقعہ پہلے کبھی نہیں ہوا، وہ آئین کو نہیں مانتے، جب وہ آئین پر عمل نہیں کرتے، تو ہمیں سوچنا ہوگا کہ انہیں یہاں رہنے کا حق ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ'ہمیں جگدیپ دھنکھر پر بھی کئی اعتراضات تھے۔ لیکن ہم نے کبھی گورنر کو ہاں نہیں کہی۔ مرکزی حکومت نے انہیں ایسا کرنے کے لیے بھیجا تھا۔'' خیال رہے کہ گزشتہ سال 7 مارچ 2022 کو اس وقت کے گورنر جگدیپ دھنکھر بجٹ تقریر کرنے آئے تھے۔تو اس وقت بھی بی جے پی ممبران اسمبلی نے ہنگامہ آرائی کی تھی۔

گورنر تقریر کو درمیان میں ہی چھوڑ کر روانہ ہونے لگے تو ترنمول کانگریس کی خواتین ممبران اسمبلی نے انہیں گھیر لیا اور تقریر مکمل کرنے کا دباؤ بنانے لگیں۔اس سال گورنر سی وی آنند بوس نے بی جے پی کی رکاوٹ اورشور کو نظر انداز کیا اور ریاستی حکومت کی طرف سے لکھی گئی پوری تقریر پڑھ کر سنائی۔ آخر میں اسپیکر اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گورنر کو خوشگوار موڈ میں روانہ کیا۔ گزشتہ سال بجٹ سیشن سے پہلے ہی ریاست میں ضمنی انتخابات ہو چکے تھے۔ پولنگ میں حکمراں پارٹی پر دہشت گردی کا الزام لگاتے ہوئے، بی جے پی ممبران اسمبلی نے گورنر کی تقریر سے پہلے ہی احتجاج شروع کر دیا۔

وزیراعلیٰ نے گورنر سے بجٹ تقریر کی روایت پر عمل کرنے کی درخواست کی۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان تقریباً 1 گھنٹہ ہنگامہ آرائی کے بعد گورنر نے بجٹ تقریر مختصر طور پر ختم کی اور راج بھون چلے گئے۔ روایت کے مطابق ہر سال بجٹ اجلاس کا آغاز گورنر کی تقریر سے ہوتا ہے۔ اس کے بعد وزیر خزانہ نے مقررہ دن بجٹ پیش کیا۔ بجٹ کی تجویز کے بعد ہی منی بلز متعارف کرائے جاتے ہیں۔ اس بل کو پیش کرنے سے پہلے گورنر کی منظوری ضروری ہے۔ 2020 اور 2021 میں بھی، دھنکھر نے کابینہ کی طرف سے تیار کی گئی تقریروں کو ہی پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں:PM Modi Speech in Parliament وزیراعظم کی کانگریس اور بالراست راہل گاندھی پر تنقید

ریاستی فرہاد نے کہاکہ گورنر، صدر جمہوریہ، سبھی آئینی عہدوں پر ہیں۔ اس لیے ان کے خلاف اس طرح احتجاج نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے گورنر کے گو بیک کے نعرے پر طنزیہ لہجے میں کہاکہ بی جے پی ممبران اسمبلی آئینی قواعد کو جانے بغیر اسمبلی میں آئے ہیں۔فرہاد نے یہ بھی یاد دلایا کہ ان کے اختلافات کے باوجود انہوں نے دھنکھر کے خلاف کبھی احتجاج نہیں کیا۔

کولکاتا:مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے آج مقررہ وقت کے مطابق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور اسمبلی اسپیکر بمان بنرجی کی موجودگی میں تقریر کرنا شروع کی۔ان کی تقریر کو براہ راست میڈیا میں نشر کی گئی۔جب کہ سابق گورنر جو اس وقت سابق نائب صدر جمہوریہ ہیں جگدیپ دھنکر کی تقریر کو میڈیا میں نشر نہیں کیا جاتا تھا۔ گورنر کی تقریر شروع ہوتے ہی بی جے پی ممبران اسمبلی نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ اس کی وجہ سے عملی طور پر گورنر کی تقریر کا کوئی لفظ صاف سنائی نہیں پڑرہی تھی۔بعد میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی قیادت میں بی جے پی ممبران اسمبلی واک آؤٹ کرگئے۔شوبھندو ادھیکاری کو گورنر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ”شرم کرو“ کہتے ہوئے مبینہ طور پر سنا گیا۔

بی جے پی نے الزام لگایا کہ گورنر کے ذریعہ پڑھے گئے بیان کے کئی حصے غلط ہیں اور وہ اسے قبول نہیں کرسکتے ہیں۔ اس لیے وہ احتجاج کر رہے ہیں۔ بی جے پی اسیم سرکار نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسمبلی کا اجلاس آسانی سے شروع ہو۔ لیکن وہ اس بیان کو قبول نہیں کر سکتے ہیں جو گورنر نے دینا شروع کر دیا۔ ایک اور بی جے پی ممبر اسمبلی نے کہا کہ 'صرف ممتا بنرجی کی حکومت کی تعریف کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال میں بدامنی کے بارے میں بات نہیں کی، نوکری کے بارے میں بات نہیں کی۔ انہوں نے صرف اس بارے میں بات کی جو وزیر اعلی نے کورونا بحران کے دوران کیا تھا۔ دوسری جانب بی جے پی ممبرا سمبلی اشوک لہری نے کہا کہ، ''جو ہوا وہ ناپسندیدہ ہے۔ لیکن سمجھ لیں، تالیاں کبھی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی ہیں۔ بی جے پی ممبران کو گورنر کے بیان کے کئی حصوں پر اعتراض ہے۔ حکومت اس کی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتی۔

ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بنگال دیش کی تاریخ میں ایسا واقعہ پہلے کبھی نہیں ہوا، وہ آئین کو نہیں مانتے، جب وہ آئین پر عمل نہیں کرتے، تو ہمیں سوچنا ہوگا کہ انہیں یہاں رہنے کا حق ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ'ہمیں جگدیپ دھنکھر پر بھی کئی اعتراضات تھے۔ لیکن ہم نے کبھی گورنر کو ہاں نہیں کہی۔ مرکزی حکومت نے انہیں ایسا کرنے کے لیے بھیجا تھا۔'' خیال رہے کہ گزشتہ سال 7 مارچ 2022 کو اس وقت کے گورنر جگدیپ دھنکھر بجٹ تقریر کرنے آئے تھے۔تو اس وقت بھی بی جے پی ممبران اسمبلی نے ہنگامہ آرائی کی تھی۔

گورنر تقریر کو درمیان میں ہی چھوڑ کر روانہ ہونے لگے تو ترنمول کانگریس کی خواتین ممبران اسمبلی نے انہیں گھیر لیا اور تقریر مکمل کرنے کا دباؤ بنانے لگیں۔اس سال گورنر سی وی آنند بوس نے بی جے پی کی رکاوٹ اورشور کو نظر انداز کیا اور ریاستی حکومت کی طرف سے لکھی گئی پوری تقریر پڑھ کر سنائی۔ آخر میں اسپیکر اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گورنر کو خوشگوار موڈ میں روانہ کیا۔ گزشتہ سال بجٹ سیشن سے پہلے ہی ریاست میں ضمنی انتخابات ہو چکے تھے۔ پولنگ میں حکمراں پارٹی پر دہشت گردی کا الزام لگاتے ہوئے، بی جے پی ممبران اسمبلی نے گورنر کی تقریر سے پہلے ہی احتجاج شروع کر دیا۔

وزیراعلیٰ نے گورنر سے بجٹ تقریر کی روایت پر عمل کرنے کی درخواست کی۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان تقریباً 1 گھنٹہ ہنگامہ آرائی کے بعد گورنر نے بجٹ تقریر مختصر طور پر ختم کی اور راج بھون چلے گئے۔ روایت کے مطابق ہر سال بجٹ اجلاس کا آغاز گورنر کی تقریر سے ہوتا ہے۔ اس کے بعد وزیر خزانہ نے مقررہ دن بجٹ پیش کیا۔ بجٹ کی تجویز کے بعد ہی منی بلز متعارف کرائے جاتے ہیں۔ اس بل کو پیش کرنے سے پہلے گورنر کی منظوری ضروری ہے۔ 2020 اور 2021 میں بھی، دھنکھر نے کابینہ کی طرف سے تیار کی گئی تقریروں کو ہی پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں:PM Modi Speech in Parliament وزیراعظم کی کانگریس اور بالراست راہل گاندھی پر تنقید

ریاستی فرہاد نے کہاکہ گورنر، صدر جمہوریہ، سبھی آئینی عہدوں پر ہیں۔ اس لیے ان کے خلاف اس طرح احتجاج نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے گورنر کے گو بیک کے نعرے پر طنزیہ لہجے میں کہاکہ بی جے پی ممبران اسمبلی آئینی قواعد کو جانے بغیر اسمبلی میں آئے ہیں۔فرہاد نے یہ بھی یاد دلایا کہ ان کے اختلافات کے باوجود انہوں نے دھنکھر کے خلاف کبھی احتجاج نہیں کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.