کولکاتا: ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کوئلے کی قلت ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ Central Government Responsible Coal Shortage جس سے آنے والے دنوں میں بنگال کے لوگوں کی پریشانیاں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ ریاست کے کوئلہ کان کنی سے بنگال کے مختلف اضلاع کے ساتھ ساتھ ملک کی دوسری ریاستوں میں بھی ٹرینوں کے ذریعہ کوئلہ سپلائی کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ Coal Crisis In West Bengal۔ اسی درمیان ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے ملک بھر کوئلے کی اچانک قلت کے لئے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ صرف اشتہار سے ملک نہیں چلتا ہے اس کے لئے کام کرنا پڑتا ہے۔ Central government responsible for nationwide coal shortage
وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ کوئلے کی قلت سنگین مسئلہ بنتے جا رہا ہے. آنے والے دنوں میں یہ مسئلہ بھیانک شکل اختیار کر سکتا ہے کیونکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے پاس اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو دکھاوے کے کاموں کو چھوڑ کر لوگوں کی پریشانیوں کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت اگر ایسا نہیں کر پاتی ہے تو کوئلہ بھی عام لوگوں کی پہنچ سے باہر ہو سکتا ہے کیونکہ قلت کی وجہ سے اس کی قیمت میں بے تحاشا اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- قلت کے سبب کوئلے کی قیمتوں اضافہ: کوئلہ تاجر
- کوئلے کی قلت سے این ٹی پی سی کہلگاﺅں کا ایک یونٹ بند
- Coal Crisis In Delhi: دہلی کے وزیر توانائی نے پاور پلانٹس میں کوئلہ بحران کے حوالے سے ہنگامی میٹنگ کی
دوسری طرف کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکیم نے تیھٹا سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی تاپس ساہا کے پرنسپل سیکرٹری کی بدعنوانی معاملے میں گرفتاری پر کہا کہ ہماری حکومت میں بدعنوانی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی خود اس معاملے کو دیکھ رہیں ہیں. انہوں نے قصوروار کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔