ممتا بنرجی تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ کا حلف لینے کے بعد آج پہلی مرتبہ مغربی بنگال اسمبلی پہنچی جہاں انہوں نے اپنے پہلے خطاب میں مرکزی حکومت کو ہدف تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس دوران وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال ملک کی ترقی یافتہ ریاستوں میں سے ایک ہے لیکن اس کے ساتھ مرکزی حکومت کی جانب سے امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست مغربی بنگال اور یہاں کے لوگوں کے ساتھ آخر کب تک امتیازی سلوک کیا جائے گا اور اس کا کبھی خاتمہ ہو گا بھی یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر سے پورے ملک میں دہشت کا ماحول ہے، روزانہ ہزاروں ہزاروں کی تعداد میں اموات ہورہی ہے۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ کورونا کے اس دور میں مرکزی حکومت بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کو زیادہ ترجیح دے رہی ہے، ایسا کیوں کیا جا رہا ہے. اس سوال کا جواب کون دے گا۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت نے کورونا سے نمٹنے، میڈیکل آکسیجن مہیا کرانے سے متعلق تین تین خطوط لکھ چکی ہے لیکن اب تک کوئی معقول جواب نہیں آیا ہے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کسان ندھی منصوبے کے تحت کسانوں کو ملنے والے معاوضے کی رقم کو ریاستی حکومت کو دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس سے قبل بھی انہوں نے ویکسین، آکسیجن اور دیگر ساز و سامان مہیا کرانے کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ چکی ہیں۔