مغربی بنگال کےگورنر جگدیپ دھنکرکی سکیورٹی انتظامات سنٹرل ریزروفورسز کے ہاتھوں میں سونپ دی گئی ہے۔پانچ سی آر پی ایف کے جوان گورنر کی سکیورٹی انتظامات میں تقینات ہوں گے۔
مغربی بنگال کی سکرٹریٹ بلڈنگ نبنو کی تمام مخالفت کے باوجودوزارت داخلہ نے گورنر جگدیپ دھنکر کی سکیورٹی کی ذمہ داری سنٹرل ریزروفورسز کے ہاتھوں میں سونپ دی گئی ہے۔
مغربی بنگال حکومت نے اس سے قبل باوجودوزارت داخلہ کی گورنر کو سی آر پی ایف سکیورٹی فراہم کرنے کی تجویزکی مخالفت کی تھی۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت اور باوجودوزارت داخلہ کے درمیان کافی عرصے تک تنازعہ چلتا رہا۔
باوجودوزارت داخلہ نے گورنرجگدیپ دھنکرسکیورٹی سنٹرل ریزروفورسزکےحوالے کرنے کی اطلاع دی۔حکومت نے اس کی مخالفت میں جوابی خط لکھا ہے۔
ریاستی حکومت کے مطابق گورنر جگدیپ دھنکر کو زیڈزمرے کی سکیورٹی دی جا تی ہے ۔ اس سے زیادہ اور کیا کیا جاسکتاہے۔ان کی سکیورٹی کے ساتھ حکومت کوئی سمجھوتہ نہیں کررہی ہے۔
مغربی بنگال کی حکومت کاکہنا ہے کہ سکیورٹی میں کوئی کمی نہیں ہے۔اس کے باوجود مرکزی حکومت نے سی آر پی ایف کی ٹیم کو سکیورٹی کے لیے بھیجی ہے۔مرکزی حکومت سرعام ریاستی حکومت کے کاموں میں مداخلت کررہی ہے۔
مغربی بنگال کی حکومت کاکہنا ہے کہ سکیورٹی میں کوئی کمی نہیں ہے۔اس کے باوجود مرکزی حکومت نے سی آر پی ایف کی ٹیم کو سکیورٹی کے لیے بھیجی ہے۔مرکزی حکومت سرعام ریاستی حکومت کے کاموں میں مداخلت کررہی ہے۔
مرکزی حکومت کے پاس اسی کوئی وجہ نہیں ہوتی ہے کہ ریاستی گورنر کی سکیورٹی کی ذمہ دارلے۔سیاسی انتظام کی وجہ سے مرکزی حکومت نے مغربی بنگال کے گورنر کی سکیورٹی کی ذمہ داری اپنے ہاتھوں میں لی ہے ۔ اس سے مرکزی اور ریاستی حکومت کے درمیان تلخیوں میں اضافہ ہوسکتاہے