ETV Bharat / state

Teachers Recruitment Scam سی بی آئی نے پرائمری ٹیچر بھرتی بدعنوانی کیس کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی - سپریم کورٹ میں سی بی آئی

سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے پرائمری ٹیچر بھرتی بدعنوانی کیس کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔ اس کے مطابق بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کے سابق صدر مانک بھٹاچاریہ کا نام بھی سامنے آیا ہے۔

سی بی آئی نے پرائمری ٹیچر بھرتی بدعنوانی کیس کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی
سی بی آئی نے پرائمری ٹیچر بھرتی بدعنوانی کیس کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی
author img

By

Published : May 3, 2023, 6:31 PM IST

کولکاتا: سپریم کورٹ میں سی بی آئی کی طرف سے دی گئی رپورٹ کے مطابق مانک کو اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کے بارے میں سب کچھ معلوم تھا۔ بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے وہ بورڈ کے کام پر مکمل کنٹرول رکھتے تھے۔ نتیجتاً ان کی رضامندی سے غیر قانونی تقرری کی گئی۔ ناکام امیدواروں کو بھی ٹیٹ پاس کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ رپورٹ میں، سی بی آئی نے ٹیٹ پاس امیدواروں کی ضلع وار طویل فہرست جاری کی ہے۔ ٹی ای ٹی پاس کے لیے مخصوص امیدواروں کو 82 نشانات کی ضرورت ہے۔ غیر محفوظ امیدوار پاس ہوتے ہیں اگر وہ 90 اسکور کرتے ہیں۔ مگر کچھ امیدواروں کے نام کے آگے 5 ہیں، کچھ کو 3 نمبر ملے ہیں۔ امیدوار 12، 13، 33، 45 نمبر حاصل کر کے پاس ہوئے۔ مرشدآباد کے 26، نارتھ 24 پرگنہ کے 11، بیر بھوم کے 13 لوگ سی بی آئی کی فہرست میں شامل ہیں۔ مبینہ طور پر، انہوں نے ٹیٹ پاس کرنے کے لیے حاصل کردہ نمبروں سے بہت کم اسکور کیے ہیں۔

اس کے علاوہ سی بی آئی نے رپورٹ میں کلکتہ، پرولیا اور کوچ بہار کے 36 امیدواروں کے ناموں کو فہرست میں شامل کیا ہے۔ الزام ہے کہ انہیں غیر قانونی طور پر پاس بھی کیا گیا۔ اس فہرست میں دو اردو میڈیم امیدوار بھی شامل ہے۔ 2014میں ٹیٹ میں پاس 273 امیدواروں کو اضافی ایک نمبر کے ساتھ پاس کیا گیا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے کہا کہ محکمہ تعلیم نے اضافی 1 نمبر دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ لیکن جو لوگ 3 یا 5 نمبروں کے ساتھ پاس ہوئے، انہیں ٹی ای ٹی پاس ظاہر کرنے کے لیے محکمہ تعلیم سے اجازت نہیں لی گئی۔

2011 میں مانک بھٹاچاریہ بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کے انچارج بنے۔ ان کی مدت ملازمت 2016 میں ختم ہوئی۔ اس سال ان کی ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے بڑھا کر 65 کر دی گئی۔ 2018 میں اس مدت کو دوبارہ بڑھا کر 68 سال کر دیا گیا۔ سی بی آئی نے دعویٰ کیا کہ مانک کی مدت میں اس طرح توسیع کی گئی تاکہ ایک خاص مقصد حاصل کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:CPIM Campaign پارتھوچٹرجی کے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ کی حمایت میں سی پی آئی ایم کی مہم

مانک اس وقت پریڈنسی جیل میں ہیں۔ وہاں ان سے ان ناکام امیدواروں کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی۔ سی بی آئی نے الزام لگایا کہ مانک کا بیان اس معاملے میں دیگر ملزمان کے بیان سے میل نہیں کھاتا ہے۔بدعنوانی سے متعلق فریقین کے وکیل فردوس شمیم نے کہا کہ وہ پہلے ہی بڑی کرپشن کی شکایت کر چکے ہیں۔ سپریم کورٹ کو دی گئی سی بی آئی کی اس رپورٹ نے ان میں سے کچھ کا انکشاف کیا ہے۔

کولکاتا: سپریم کورٹ میں سی بی آئی کی طرف سے دی گئی رپورٹ کے مطابق مانک کو اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کے بارے میں سب کچھ معلوم تھا۔ بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے وہ بورڈ کے کام پر مکمل کنٹرول رکھتے تھے۔ نتیجتاً ان کی رضامندی سے غیر قانونی تقرری کی گئی۔ ناکام امیدواروں کو بھی ٹیٹ پاس کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ رپورٹ میں، سی بی آئی نے ٹیٹ پاس امیدواروں کی ضلع وار طویل فہرست جاری کی ہے۔ ٹی ای ٹی پاس کے لیے مخصوص امیدواروں کو 82 نشانات کی ضرورت ہے۔ غیر محفوظ امیدوار پاس ہوتے ہیں اگر وہ 90 اسکور کرتے ہیں۔ مگر کچھ امیدواروں کے نام کے آگے 5 ہیں، کچھ کو 3 نمبر ملے ہیں۔ امیدوار 12، 13، 33، 45 نمبر حاصل کر کے پاس ہوئے۔ مرشدآباد کے 26، نارتھ 24 پرگنہ کے 11، بیر بھوم کے 13 لوگ سی بی آئی کی فہرست میں شامل ہیں۔ مبینہ طور پر، انہوں نے ٹیٹ پاس کرنے کے لیے حاصل کردہ نمبروں سے بہت کم اسکور کیے ہیں۔

اس کے علاوہ سی بی آئی نے رپورٹ میں کلکتہ، پرولیا اور کوچ بہار کے 36 امیدواروں کے ناموں کو فہرست میں شامل کیا ہے۔ الزام ہے کہ انہیں غیر قانونی طور پر پاس بھی کیا گیا۔ اس فہرست میں دو اردو میڈیم امیدوار بھی شامل ہے۔ 2014میں ٹیٹ میں پاس 273 امیدواروں کو اضافی ایک نمبر کے ساتھ پاس کیا گیا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے کہا کہ محکمہ تعلیم نے اضافی 1 نمبر دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ لیکن جو لوگ 3 یا 5 نمبروں کے ساتھ پاس ہوئے، انہیں ٹی ای ٹی پاس ظاہر کرنے کے لیے محکمہ تعلیم سے اجازت نہیں لی گئی۔

2011 میں مانک بھٹاچاریہ بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کے انچارج بنے۔ ان کی مدت ملازمت 2016 میں ختم ہوئی۔ اس سال ان کی ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے بڑھا کر 65 کر دی گئی۔ 2018 میں اس مدت کو دوبارہ بڑھا کر 68 سال کر دیا گیا۔ سی بی آئی نے دعویٰ کیا کہ مانک کی مدت میں اس طرح توسیع کی گئی تاکہ ایک خاص مقصد حاصل کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:CPIM Campaign پارتھوچٹرجی کے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ کی حمایت میں سی پی آئی ایم کی مہم

مانک اس وقت پریڈنسی جیل میں ہیں۔ وہاں ان سے ان ناکام امیدواروں کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی۔ سی بی آئی نے الزام لگایا کہ مانک کا بیان اس معاملے میں دیگر ملزمان کے بیان سے میل نہیں کھاتا ہے۔بدعنوانی سے متعلق فریقین کے وکیل فردوس شمیم نے کہا کہ وہ پہلے ہی بڑی کرپشن کی شکایت کر چکے ہیں۔ سپریم کورٹ کو دی گئی سی بی آئی کی اس رپورٹ نے ان میں سے کچھ کا انکشاف کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.