کلکتہ ہائی کورٹ کے ذریعہ مغربی بنگال میں انتخابات کے بعد ہوئے تشدد کے واقعات کی جانچ کی ذمہ داری ملنے کے بعد اب سی بی آئی نے کارروائی شروع کردی ہے۔
سی بی آئی نے اس کے لئے کل چار ٹیمیں تشکیل دی ہے۔ اس کے علاوہ سی بی آئی نے ڈی جی کو خط لکھ کر ریاست میں ہوئے تمام تشدد کے واقعات کی تفصیل طلب کی ہے۔
سی بی آئی ذرائع کے مطابق چار ٹیموں میں کل 25 افسران ہوں گے۔ مجموعی طور پر چار جوائنٹ ڈائریکٹر ہوں گے۔ جو ہر ایک ٹیم میں شامل ہوں گے۔ کل چار ڈی آئی جی ہوں گے۔ جو ہر ایک ٹیم میں شامل ہوں گے، اس کے علاوہ کل پندرہ ایس پی اور دو اے ایس پی ہوں گے۔
سی بی آئی اب ہر ضلع میں داخل ہونے والے چند کیسوں کے بارے میں تمام معلومات اکٹھی کرنے جا رہی ہے۔ ہائی کورٹ میں اب تک قتل اور عصمت دری کے کل 41 معاملات آئے ہیں۔ اس کے علاوہ شمالی 24پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ، کلکتہ اور دیگر اضلاع سے سی بی آئی معلومات جمع کررہی ہے۔
جو چار ٹیمیں بنائی گئی ہیں ان میں افسران دہلی، دہرادون، بھوپال، لکھ.ٰ، چندی گڑھ، چنئی اور اڑیسہ سمیت مختلف ریاستوں سے کلکتہ آرہے ہیں۔ اس ٹیم میں کلکتہ کے افسران بھی ہیں۔
مزید پڑھیں:
اپوزیشن متحد ہو کر 2024 کے الیکشن کی تیاری کرے: سونیا
ہائی کورٹ کے مطابق انتخابات کے بعد عصمت دری اور قتل کے 41 مقدمات درج ہوئے ہیں۔ تاہم حقوق انسانی کمیشن کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کیسز کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
سی بی آئی ان معاملات کی بھی جانچ کرے گی جن کے ایف آئی آر درج نہیں ہوئے تھے۔ سی بی آئی کے ریاستی دفتر نظام پیلس میں کئی سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ ہوئی ہے، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر کیس کی تفصیلات سی بی آئی جمع کرے گی اور پھر ایف آئی آر کی جائے گی۔