کولکاتا :مغربی بنگال کے داراحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو اس کی جانچ کی ہدایت دی ہے ۔جب کہ اس سے قبل یہ معاملہ سامنے آیا تھا کہ بورڈ کی جانب سے تقرری کا لیٹر ہاتھ سے پہنچایا گیا۔CBI Informs Court That Mysterious Phone Numbers Belongs To Nadia Primary Education Chairman
عدالت نے بورڈ سے سوال کیا کہ آخر فون کس نے کیا اور کس کی ہدایت یہ کال کی گئی تھی ۔گزشتہ بدھ کی سماعت میں، 268 امیدواروں میں سے ایک جن کی نوکری ابتدائی طور پر مسترد کر دی گئی تھی، نے دعویٰ کیا کہ اسے 6 دسمبر 2017 کو ایک فون نمبر سے کال موصول ہوئی۔ فون پر کہا جاتا ہے کہ انہیں بورڈ آفس سے بلایا جا رہا ہے، کہ وہ بورڈ کے صدر سے مل کر تقرری خط لے لیں۔
جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے سی بی آئی کو اس کی جانچ کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ فون کس نے کیا تھا یہ کس کا فون نمبر ہے؟ کیا بورڈ واقعی فون پر تقرری لیٹر دیتا ہے ۔
دوسری طرف ی بی آئی جو اسکول سروس کمیشن میں تقرر ی کی جانچ کررہی نے انکشاف کیا ہے مختلف اضلاع میں اساتذہ کی تقرری سیاسی لیڈروں کی سفارش کی بنیاد پر ہوئی ہے۔
سی بی آئی کے ذرائع کے مطابق ایک سیاسی لیڈر کو پہلے ہی ای میل کے ذریعے تحقیقات کے لیے طلب کیا جا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں سی بی آئی کئی سیاسی لیڈروں کو طلب کرے گی ۔ تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی ذرائع کے مطابق اس میں صرف چند افرد نہیں بڑی تعداد میں لوگ ملوث ہیں ۔
کئی پروفیسرز اور اسکول کے اساتذہ پہلے ہی اپنے بیانات ریکارڈ کراچکے ہیں۔ نا اہل افراد کو ملازمتیں دلانے میں ان کا ثالث کا کردار پایا گیا ہے ، اس لیے ان کے بیانات طلب کر کے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اس طرح ضلع سطح پر سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کو بھی ثالث کے طور پر پہچانا گیا ہے۔
دریں اثنا، اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کے معاملے میں بدھ کو مدھیامک بورڈ سابق صدر کلیان موئے گنگوپادھیائے کو ضمانت نہیں ملی ہے ۔ تاہم سی بی آئی کو بھی جسٹس جمالیہ باغچی کے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔CBI Informs Court That Mysterious Phone Numbers Belongs To Nadia Primary Education Chairman