ETV Bharat / state

Calcutta High Court اساتذہ تقرری گھوٹالہ: سی بی آئی جانچ پر عدالت کا عدم اطمینان

کلکتہ ہائی کورٹ نے اساتذہ تقرری گھوٹالہ میں سی بی آئی کی جانچ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سی بی آئی سے سوال کیا کہ کیا مرکزی جانچ ایجنسی سی بی آئی کی اساتذہ تقرری معاملے میں ملزم پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے سابق صدر مانک بھٹاچاریہ کے ساتھ کوئی تال میل ہے۔

اساتذہ تقرری گھوٹالہ:سی بی آئی جانچ پر عدالت کا عدم اطمینان
اساتذہ تقرری گھوٹالہ:سی بی آئی جانچ پر عدالت کا عدم اطمینان
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 19, 2023, 10:35 AM IST

کولکاتا:کلکتہ ہائی کورٹ کے جج ابھیجیت گنگوپادھیائے نےآج سی بی آئی جانچ پر شبہات کا اظہار کرتے ہوئے سی بی آئی وکیل سے سوال کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے بعد مانک بھٹا چاریہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی؟

پیر کو جج نے سی بی آئی سے مانک کے معاملے میں تحقیقات کی پیش رفت سے متعلق سوال کیا ۔ مرکزی ایجنسی کو اس سلسلے میں دوپہر 2 بجے تک رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا۔ انہوں نے بھرتی کیس میں متعدد مشتبہ رہنماؤں کو نامزد کرتے ہوئے رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ سی بی آئی کے وکیل نے کہا کہ فہرست میں کئی بااثر لیڈران ، قانون سازوں، وزراء اور عوامی نمائندوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ جسٹس گنگوپادھیائے نے سوال کیا کہ تمام عظیم افراد کے نام کہاں ہے۔

سی بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ پرائمری اساتذہ تقرری معاملے میں مانک سے اب تک پانچ بار پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔ عدالت کے حکم کے مطابق دو بار ویڈیو ریکارڈنگ کی گئی ہے۔ لیکن باقی تین مرتبہ جو پوچھ گچھ کی گئی اس کی کوئی ریکارڈنگ نہیں ہوئی ہے۔ مانک نے سی بی آئی کے سوال کے جواب میں جو کہا، اس کے بیان میں کوئی دستخط نہیں ہے۔ یہیں پر جج نے سی بی آئی کے تفتیشی عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کہ سی بی آئی کی رپورٹ میں کچھ اہم کیوں نہیں ہے۔

جج نے سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ پرائمری اسکول کے اساتذہ تقرری کیس کی مکمل کیس ڈائری عدالت میں پیش کرے۔ منگل کی دوپہر 12 بجے تک جمع کرایا جائے۔ انہوں نے سی بی آئی تحقیقات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔جج نے کہا کہ سی بی آئی مانک کو بالکل بھی گرفتار نہیں کرنا چاہتی تھی۔ مجھے شک ہے کہ مانک کی سی بی آئی حکام کے ساتھ کوئی سمجھوتہ ہوگیا ہے۔ چنانچہ مانک سپریم کورٹ گئے اور تحفظ حاصل کیا۔ شاید سی بی آئی یہی چاہتی تھی۔

جج نے سی بی آئی سے پوچھا مانک پر کوئی کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے لوک سبھا انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کا اعلان ہونے کے بعد آپ کیا قدم اٹھائیں گے؟ آپ نے کہا کہ عدالت کی نگرانی میں تفتیش جاری ہے۔ لیکن درحقیقت عدالت کو شیشہ دکھایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:TMC Will Protest Against BJP گاندھی جینتی پر ترنمول کانگریس دہلی میں راج گھا ٹ پر احتجاجی پروگرام کرے گی

مانک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گنگوپادھیائے نے سی بی آئی کی فہرست میں بااثر لوگوں کے نام دیکھ کر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مقدمے کی سماعت فوری شروع ہو۔ ان کا تبصرہ، ’’ہر کوئی انتظار کر رہا ہے کہ میں کب ریٹائر ہو جاؤں گا۔ میں ریٹائر نہیں ہوں گا۔ کبھی کبھی سوچتا ہوں، میں پدیاترا شروع کروں گا۔ میں سندربن جاؤں گا۔ میں کچھ نہیں کرپائوں گا، بس چلا جاؤں گا۔

کولکاتا:کلکتہ ہائی کورٹ کے جج ابھیجیت گنگوپادھیائے نےآج سی بی آئی جانچ پر شبہات کا اظہار کرتے ہوئے سی بی آئی وکیل سے سوال کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے بعد مانک بھٹا چاریہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی؟

پیر کو جج نے سی بی آئی سے مانک کے معاملے میں تحقیقات کی پیش رفت سے متعلق سوال کیا ۔ مرکزی ایجنسی کو اس سلسلے میں دوپہر 2 بجے تک رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا۔ انہوں نے بھرتی کیس میں متعدد مشتبہ رہنماؤں کو نامزد کرتے ہوئے رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ سی بی آئی کے وکیل نے کہا کہ فہرست میں کئی بااثر لیڈران ، قانون سازوں، وزراء اور عوامی نمائندوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ جسٹس گنگوپادھیائے نے سوال کیا کہ تمام عظیم افراد کے نام کہاں ہے۔

سی بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ پرائمری اساتذہ تقرری معاملے میں مانک سے اب تک پانچ بار پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔ عدالت کے حکم کے مطابق دو بار ویڈیو ریکارڈنگ کی گئی ہے۔ لیکن باقی تین مرتبہ جو پوچھ گچھ کی گئی اس کی کوئی ریکارڈنگ نہیں ہوئی ہے۔ مانک نے سی بی آئی کے سوال کے جواب میں جو کہا، اس کے بیان میں کوئی دستخط نہیں ہے۔ یہیں پر جج نے سی بی آئی کے تفتیشی عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کہ سی بی آئی کی رپورٹ میں کچھ اہم کیوں نہیں ہے۔

جج نے سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ پرائمری اسکول کے اساتذہ تقرری کیس کی مکمل کیس ڈائری عدالت میں پیش کرے۔ منگل کی دوپہر 12 بجے تک جمع کرایا جائے۔ انہوں نے سی بی آئی تحقیقات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔جج نے کہا کہ سی بی آئی مانک کو بالکل بھی گرفتار نہیں کرنا چاہتی تھی۔ مجھے شک ہے کہ مانک کی سی بی آئی حکام کے ساتھ کوئی سمجھوتہ ہوگیا ہے۔ چنانچہ مانک سپریم کورٹ گئے اور تحفظ حاصل کیا۔ شاید سی بی آئی یہی چاہتی تھی۔

جج نے سی بی آئی سے پوچھا مانک پر کوئی کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے لوک سبھا انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کا اعلان ہونے کے بعد آپ کیا قدم اٹھائیں گے؟ آپ نے کہا کہ عدالت کی نگرانی میں تفتیش جاری ہے۔ لیکن درحقیقت عدالت کو شیشہ دکھایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:TMC Will Protest Against BJP گاندھی جینتی پر ترنمول کانگریس دہلی میں راج گھا ٹ پر احتجاجی پروگرام کرے گی

مانک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گنگوپادھیائے نے سی بی آئی کی فہرست میں بااثر لوگوں کے نام دیکھ کر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مقدمے کی سماعت فوری شروع ہو۔ ان کا تبصرہ، ’’ہر کوئی انتظار کر رہا ہے کہ میں کب ریٹائر ہو جاؤں گا۔ میں ریٹائر نہیں ہوں گا۔ کبھی کبھی سوچتا ہوں، میں پدیاترا شروع کروں گا۔ میں سندربن جاؤں گا۔ میں کچھ نہیں کرپائوں گا، بس چلا جاؤں گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.