ETV Bharat / state

Calcutta High Court سرکاری منظوری کے بغیر بتیس برسوں تک اسکول چلنے پر کلکتہ ہائی کورٹ ناراض - کلکتہ ہائی کورٹ کے جج بسواجیت بوس نے حیرت کا اظہار

کلکتہ ہائی کورٹ نے حکومت کی منظوری کے بغیر تین دہائی سے اسکو ل چلائے جانے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی اسکول جہاں بڑی تعداد میں اساتذہ پڑھاتے ہیں اور طالب علم پڑھتے ہیں، وہ اسکول منظوری کے بغیر کیسے چل سکتا ہے۔

بتیس برسوں حکومت کی منظوری کے بغیر اسکول چلنے پر کلکتہ ہائی کورٹ ناراض
بتیس برسوں حکومت کی منظوری کے بغیر اسکول چلنے پر کلکتہ ہائی کورٹ ناراض
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 2, 2023, 2:29 PM IST

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کے جج بسواجیت بوس نے حیرت کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ بورڈ کی ذمہ داری تھی وہ اس معاملے کو دیکھتی۔ اسکول نے منظوری کےلئے درخواست دیا تھا یا نہیں۔ کیس کی اگلی سماعت 12 ستمبر کو ہوگی۔ دھرا بنرجی بہالہ کے وویکانند پلی کشور بھارتی ہائی اسکول میں ٹیچر تھیں۔ وہ 2017 میں اس اسکول سے ریٹائر ہوگئیں ۔اس کے باوجود انہیں آج تک پنشن نہیں ملا۔ ٹیچر کے شوہر نے بیوی کی موت کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ جسٹس بسواجیت بوس کے کمرہ عدالت میں اس کیس کی سماعت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: Minister Brata Basu جلد ہی ہیڈ ماسٹروں کی تقرری کا عمل شروع کیا جائے گا، ریاستی وزیر تعلیم برتیا باسو

سماعت میں مدعی کے وکیل نے کہا کہبورڈ میں جا کر معلوم ہوا کہ اسکول کی منظوری کی تجدید کے 16 ہزار روپے باقی ہیں۔ بورڈ اس رقم کے ملنے کے بعد ہی اگلا قدم اٹھائے گی۔ جسٹس بسواجیت بوس نے سوال کیا کہ ضلع اسکول انسپکٹر کیا کر رہے تھے؟ کیا ڈسٹرکٹ ا سکول انسپکٹرز کا کام صرف ٹرانسفر کی نگرانی کرنا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں میں اس اسکول سے ہزاروں طلباء نے سیکنڈری پاس کیا ہے، اگر وہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں اور اگر وہ یونیورسٹی میں جاتے ہیں تو انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یو این آئی

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کے جج بسواجیت بوس نے حیرت کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ بورڈ کی ذمہ داری تھی وہ اس معاملے کو دیکھتی۔ اسکول نے منظوری کےلئے درخواست دیا تھا یا نہیں۔ کیس کی اگلی سماعت 12 ستمبر کو ہوگی۔ دھرا بنرجی بہالہ کے وویکانند پلی کشور بھارتی ہائی اسکول میں ٹیچر تھیں۔ وہ 2017 میں اس اسکول سے ریٹائر ہوگئیں ۔اس کے باوجود انہیں آج تک پنشن نہیں ملا۔ ٹیچر کے شوہر نے بیوی کی موت کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ جسٹس بسواجیت بوس کے کمرہ عدالت میں اس کیس کی سماعت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: Minister Brata Basu جلد ہی ہیڈ ماسٹروں کی تقرری کا عمل شروع کیا جائے گا، ریاستی وزیر تعلیم برتیا باسو

سماعت میں مدعی کے وکیل نے کہا کہبورڈ میں جا کر معلوم ہوا کہ اسکول کی منظوری کی تجدید کے 16 ہزار روپے باقی ہیں۔ بورڈ اس رقم کے ملنے کے بعد ہی اگلا قدم اٹھائے گی۔ جسٹس بسواجیت بوس نے سوال کیا کہ ضلع اسکول انسپکٹر کیا کر رہے تھے؟ کیا ڈسٹرکٹ ا سکول انسپکٹرز کا کام صرف ٹرانسفر کی نگرانی کرنا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں میں اس اسکول سے ہزاروں طلباء نے سیکنڈری پاس کیا ہے، اگر وہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں اور اگر وہ یونیورسٹی میں جاتے ہیں تو انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.