مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع رام پور ہاٹ کے باگٹوئی گرام میں پیش آئے اندوہناک واقعے جس میں آگ زنی کے نتیجے میں 10 لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ جس کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں متعدد مفاد عامہ داخل کی گئی تھی۔ جس کی آج دوسری بار شنوائی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے گذشتہ کل ریاستی حکومت کو رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت تھی۔ آج کلکتہ ہائی کورٹ میں شنوائی کے دوران ایک بعد ایک سوال اٹھائے گئے۔ اس دوران تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کی قیادت گیانونت سنگھ پر بھی سوال اٹھائے گئے ہیں۔ آج تمام فریقین کو عدالت میں بولنے کا، موقع دیا گیا۔ جس کے نتیجے میں آج عدالت کی کارروائی معمول سے زیادہ دیر تک ہوئی۔ شنوائی ختم ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔ Calcutta High Court Reserves Order in Birbhum Violence Case
ای جی سومیندر ناتھ مکھرجی نے عدالت کو بتایا کہ معاملے کی کیس کی ڈائری عدالت کو دے دی گئی ہے۔ سی سی ٹی وی بھی نصب کردی گئی ہے۔ پوسٹ مارٹم کی ویڈیوگرافی بھی جمع کی گئی ہے'۔
آگ زنی معاملے میں عدالت میں اپیل دائر کرنے والے فریق کے وکیل پریانکا ٹبریوال نے عدالت میں کہاکہ ڈی جی کی موجودگی میں وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہاکہ ان کو کیا کرنا ہے اور کون سا سیکشن لگانا ہے۔ ایسی صورت میں جانچ کیسے ہوگی۔ وزیر اعلی آج باگٹوئی جاکر متاثرین کو معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ثبوت کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی گواہ جو ہیں وہ خاموش بھی ہو سکتے ہیں۔
عدالت نے جس علاقہ میں یہ واقع پیش آیا ہے جن گھروں آگ لگائی گئی ہے سب جگہ سی سی ٹی وی لگانے کی ہدایت دی ہے تاکہ ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے۔
مزید پڑھیں: