ETV Bharat / state

Bengal Panchayat Election پنچایت انتخابات 2018کے ماڈل پر کرانے کا عدالت کا مشورہ

پنچایات انتخابات کےلئے پرچہ نامزدگی کے مختصر وقت دئیے جانے کے خلاف اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری اور کانگریس کے ریاستی صدر ادھیررنجن چودھری کی عرضی پر آج کلکتہ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران عدالت نے پنچایت انتخابات 2018 کے ماڈل پرکرانے کا مشورہ دیا ہے۔اگر اس مشورے پر عمل کیا جاتا ہے تو ریاستی الیکشن کمیشن کوپولنگ کی تاریخ کو 14جولائی تک توسیع کرنی پڑے گی ۔

پنچایت انتخابات 2018کے ماڈل پر کرانے کا عدالت کا مشورہ
پنچایت انتخابات 2018کے ماڈل پر کرانے کا عدالت کا مشورہ
author img

By

Published : Jun 12, 2023, 7:44 PM IST

کولکاتا:مغربی بنگال انتخابی کمیشن نے پنچایت انتخابات کے لیے نامزدگی کی مدت میں توسیع نہیں کی ہے لیکن کلکتہ ہائی کورٹ میں تجویز پیش کی کہ ہر روز پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لیے دو گھنٹے کی توسیع کی جائے۔ کمیشن کے وکیل نے پنچایت انتخابات سے متعلق معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ کے سامنے یہ تجویز پیش کی۔

چیف جسٹس ٹی ایس سیواگنم نے نامزدگی کے عمل کی مختصر مدت کے بارے میں اپوزیشن کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ آج کمرہ عدالت میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری بھی موجود تھے۔چیف جسٹس نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ اگر کمیشن پولنگ کی تاریخ اسی طرح طے کرتا جس طرح اس نے 2018 میں پولنگ نوٹیفکیشن، نامزدگی کے عمل اور پولنگ کی تاریخ طے کی تھی تو مسئلہ سے بچا جا سکتا تھا۔ تاہم، اگر نامزدگی کی تاریخوں کے مطابق ترتیب دی جاتی ہے تو پنچایت انتخابات میں کم از کم ایک ہفتہ کی تاخیر ہو سکتی ہے۔

چیف جسٹس نے کمیشن کے انتخابات کے اعلان میں جلد بازی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 2018 میں پنچایتی انتخابات کے اعلان کے 5 دن بعد پرچہ نامزدگی کے عمل کا آغاز ہوا تھا۔ یہی بات مدعیان اپنی شکایت میں کہہ رہے ہیں۔ صبح 10 بجے نوٹیفکیشن جاری اور 11 بجے سے نامزدگی کے عمل کا آغاز ؟ کیا گزشتہ پنچایت انتخابات کی ووٹنگ میں ایسا نہیں کیا گیا؟ 2018 کے انتخابات کا نوٹیفکیشن 27 مئی کو جاری کیا گیا اور 2 جون سے کاغذات نامزدگی کا عمل شروع ہوا۔نوٹیفکیشن کے دن کو چھوڑ کر، 5 دن بعد کاغذات نامزدگی کیے جاتے ہیں۔ اگر کمیشن نوٹیفکیشن کی تاریخ کو چھوڑ کر 5 دن کے بعد نامزدگی کا مرحلہ شروع کرتا ہے تو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل 15 سے 21 جون تک جاری رہے گا۔ اسکروٹنی 23 جون کو ہوگی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آخری دن 26 جون ہو گا۔

ریاستی الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق پنچایتی انتخابات 8 جولائی کو ہوں گے۔ لیکن جیسا کہ ہائی کورٹ نے تجویز دیا ہے، اگر 2018 کے ماڈل میں نامزدگی کے عمل پر نظر ثانی کی جاتی ہے، تو پنچایتی انتخابات 14 جولائی کو کرائے جائیں گے۔شبھندوادھیکاری کے وکیل نے نئے الیکشن کمشنر کی تقرری اور فوری انتخابی اعلان کے عمل پر سوالات اٹھائے۔

کمیشن کے وکیل نے دلیل دی کہ پنچایت ایکٹ کے تحت نامزدگی کی آخری تاریخ میں ایک دن کی توسیع کی جا سکتی ہے۔ کمیشن کے وکیل نے کاغذات نامزدگی کے دن میں توسیع کے بجائے 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے کے بجائے 11 بجے سے شام 5 بجے تک کاغذات نامزدگی رکھنے کی مدت بڑھانے کی تجویز دی۔

یہ بھی پڑھیں:Mamata on Odisha Train Accident وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

تاہم آج چیف جسٹس نے مرکزی فورسز کی نگرانی میں ووٹنگ سے متعلق اپنے تبصرے سے کمیشن کی پریشانی میں اضافہ کیا ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے تبصرہ کیا کہ مرکزی فورسز کی تعیناتی پر کمیشن کی پوزیشن کا جائزہ لیا جائے گا۔ کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کمیشن پولنگ کے لیے مرکزی فورسز اور عارضی عملے کے استعمال سے متعلق عدالت کے حکم کی تعمیل کرے گا۔

کولکاتا:مغربی بنگال انتخابی کمیشن نے پنچایت انتخابات کے لیے نامزدگی کی مدت میں توسیع نہیں کی ہے لیکن کلکتہ ہائی کورٹ میں تجویز پیش کی کہ ہر روز پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لیے دو گھنٹے کی توسیع کی جائے۔ کمیشن کے وکیل نے پنچایت انتخابات سے متعلق معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ کے سامنے یہ تجویز پیش کی۔

چیف جسٹس ٹی ایس سیواگنم نے نامزدگی کے عمل کی مختصر مدت کے بارے میں اپوزیشن کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ آج کمرہ عدالت میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری بھی موجود تھے۔چیف جسٹس نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ اگر کمیشن پولنگ کی تاریخ اسی طرح طے کرتا جس طرح اس نے 2018 میں پولنگ نوٹیفکیشن، نامزدگی کے عمل اور پولنگ کی تاریخ طے کی تھی تو مسئلہ سے بچا جا سکتا تھا۔ تاہم، اگر نامزدگی کی تاریخوں کے مطابق ترتیب دی جاتی ہے تو پنچایت انتخابات میں کم از کم ایک ہفتہ کی تاخیر ہو سکتی ہے۔

چیف جسٹس نے کمیشن کے انتخابات کے اعلان میں جلد بازی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 2018 میں پنچایتی انتخابات کے اعلان کے 5 دن بعد پرچہ نامزدگی کے عمل کا آغاز ہوا تھا۔ یہی بات مدعیان اپنی شکایت میں کہہ رہے ہیں۔ صبح 10 بجے نوٹیفکیشن جاری اور 11 بجے سے نامزدگی کے عمل کا آغاز ؟ کیا گزشتہ پنچایت انتخابات کی ووٹنگ میں ایسا نہیں کیا گیا؟ 2018 کے انتخابات کا نوٹیفکیشن 27 مئی کو جاری کیا گیا اور 2 جون سے کاغذات نامزدگی کا عمل شروع ہوا۔نوٹیفکیشن کے دن کو چھوڑ کر، 5 دن بعد کاغذات نامزدگی کیے جاتے ہیں۔ اگر کمیشن نوٹیفکیشن کی تاریخ کو چھوڑ کر 5 دن کے بعد نامزدگی کا مرحلہ شروع کرتا ہے تو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل 15 سے 21 جون تک جاری رہے گا۔ اسکروٹنی 23 جون کو ہوگی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آخری دن 26 جون ہو گا۔

ریاستی الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق پنچایتی انتخابات 8 جولائی کو ہوں گے۔ لیکن جیسا کہ ہائی کورٹ نے تجویز دیا ہے، اگر 2018 کے ماڈل میں نامزدگی کے عمل پر نظر ثانی کی جاتی ہے، تو پنچایتی انتخابات 14 جولائی کو کرائے جائیں گے۔شبھندوادھیکاری کے وکیل نے نئے الیکشن کمشنر کی تقرری اور فوری انتخابی اعلان کے عمل پر سوالات اٹھائے۔

کمیشن کے وکیل نے دلیل دی کہ پنچایت ایکٹ کے تحت نامزدگی کی آخری تاریخ میں ایک دن کی توسیع کی جا سکتی ہے۔ کمیشن کے وکیل نے کاغذات نامزدگی کے دن میں توسیع کے بجائے 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے کے بجائے 11 بجے سے شام 5 بجے تک کاغذات نامزدگی رکھنے کی مدت بڑھانے کی تجویز دی۔

یہ بھی پڑھیں:Mamata on Odisha Train Accident وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

تاہم آج چیف جسٹس نے مرکزی فورسز کی نگرانی میں ووٹنگ سے متعلق اپنے تبصرے سے کمیشن کی پریشانی میں اضافہ کیا ہے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے تبصرہ کیا کہ مرکزی فورسز کی تعیناتی پر کمیشن کی پوزیشن کا جائزہ لیا جائے گا۔ کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کمیشن پولنگ کے لیے مرکزی فورسز اور عارضی عملے کے استعمال سے متعلق عدالت کے حکم کی تعمیل کرے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.