ETV Bharat / state

کلکتہ ہائی کورٹ نے اساتذہ کی تقرری پر لگی روک ہٹائی

اسکول سروس کمیشن کے خلاف اس سال 19 فروری کو شرمیلا منڈل نے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کرتے ہوئے ویٹنگ لسٹ والے امیدواروں کی تقرری کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد عدالت نے اسکول سروس کمیشن کو جسٹس موسمی بھٹاچاریہ نے حلف نامہ دینے کی ہدایت دی تھی اور اس کے ساتھ تقرری پر روک لگادی تھی۔

کلکتہ ہائی کورٹ
author img

By

Published : Nov 1, 2019, 11:07 PM IST



آج کلکتہ ہائی کورٹ نے اسکول سروس کمیشن کے ذریعے ہونے والے تقرری پر لگی روک ہٹائی ۔ جسٹس موسمی بھٹاچاریہ نے یہ حکم جاری کیا اور آئندہ 28 نومبر تک تمام دستاویزات کے ساتھ میرٹ لسٹ جاری کرنے کی ہدایت دی ہے ۔

آئندہ 13دسمبر سے کمیشن تقرری نامہ دینا شروع کر سکتی ہے ۔ کوئی بھی امیدوار اپنی شکایات کمیشن میں درج کرا سکتا ہے ۔اس سلسلے میں آج ہائی کورٹ نے کہا کہ تقرری پر جو روک لگائی گئی تھی ۔

اس سے کسی کا فائدہ نہیں ہو رہا تھا۔ اسی لئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے ۔2016 میں تدریسی و غیر تدریسی عملہ کی تقرری کے لئے مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کی میرٹ لسٹ جاری کی گئی تھی یا نہیں اس پر شرمیلا منڈل نے کمیشن سے جواب مانگا تھا ۔

اس کے علاوہ انٹرویو میں 1:1.4 کے ضابطے کا خیال رکھا گیا تھا کہ نہیں اس کا بھی جواب مانگا تھا۔ اس پر جسٹس موسمی بھٹاچاریہ نے کمیشن سے حلف نامہ دینے کو کہا تھا ۔ ہدایت دی کہ اگلا ہدایت ملنے ملنے تک تدریسی و غیر تدریسی عملہ کی تقرری نہیں ہوگی۔

اس کے بعد تقرری نامہ پانے والے امیدواروں نے اس روک کو ہٹانے کے لئے معاملہ دائر کیا تھا لیکن ہائی کورٹ میں یہ معاملہ خارج ہو گیا تھا لیکن گزشتہ معاملے میں ان کو عدالت نے فریقین میں شامل کرنے کی ہدایت دی تھی ۔دو ہزار امیدواروں کو کمیشن کی طرف سے تقرری نامہ بھیجا گیا تھا جن میں سے زیادہ امیدواروں نے ٹیچر کی حیثیت سے نوکری پر بحال بھی ہو چکے تھے لیکن 800 امیدوار تقرری نامہ پانے باوجود بحالی سے محروم تھے۔

گزشتہ 12 مارچ کو انہوں ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا ۔ ہائی کورٹ نے اس پر شنوائی کرتے ہوئے کمیشن کو ہدایت دی کی ان اساتذہ کا تقرری نامہ ردعمل نہیں کیا جا سکتا ہے اور 6 ہفتوں کے لئے تقرری پر روک لگادی تھی ۔

ان امیدواروں نے ایک بار پھر جسٹس سمبودھ چکراورتی کے ڈویژن بینچ میں اپیل کی لیکن ڈویژن بینچ نے ان کی اپیل خارج کردیا اور پورے معاملے کی شنوائی جسٹس موسمی بھٹاچاریہ کے ہی سنگل بینچ میں جاری ہے ۔

اس کے بعد متعدد بار اس معاملے کی شنوائی ہوئی اس درمیان تقرری پر روک جاری رہی آج عدالت نے اس روک کو ہٹانے کی ہدایت دی ہے ۔


Conclusion:



آج کلکتہ ہائی کورٹ نے اسکول سروس کمیشن کے ذریعے ہونے والے تقرری پر لگی روک ہٹائی ۔ جسٹس موسمی بھٹاچاریہ نے یہ حکم جاری کیا اور آئندہ 28 نومبر تک تمام دستاویزات کے ساتھ میرٹ لسٹ جاری کرنے کی ہدایت دی ہے ۔

آئندہ 13دسمبر سے کمیشن تقرری نامہ دینا شروع کر سکتی ہے ۔ کوئی بھی امیدوار اپنی شکایات کمیشن میں درج کرا سکتا ہے ۔اس سلسلے میں آج ہائی کورٹ نے کہا کہ تقرری پر جو روک لگائی گئی تھی ۔

اس سے کسی کا فائدہ نہیں ہو رہا تھا۔ اسی لئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے ۔2016 میں تدریسی و غیر تدریسی عملہ کی تقرری کے لئے مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کی میرٹ لسٹ جاری کی گئی تھی یا نہیں اس پر شرمیلا منڈل نے کمیشن سے جواب مانگا تھا ۔

اس کے علاوہ انٹرویو میں 1:1.4 کے ضابطے کا خیال رکھا گیا تھا کہ نہیں اس کا بھی جواب مانگا تھا۔ اس پر جسٹس موسمی بھٹاچاریہ نے کمیشن سے حلف نامہ دینے کو کہا تھا ۔ ہدایت دی کہ اگلا ہدایت ملنے ملنے تک تدریسی و غیر تدریسی عملہ کی تقرری نہیں ہوگی۔

اس کے بعد تقرری نامہ پانے والے امیدواروں نے اس روک کو ہٹانے کے لئے معاملہ دائر کیا تھا لیکن ہائی کورٹ میں یہ معاملہ خارج ہو گیا تھا لیکن گزشتہ معاملے میں ان کو عدالت نے فریقین میں شامل کرنے کی ہدایت دی تھی ۔دو ہزار امیدواروں کو کمیشن کی طرف سے تقرری نامہ بھیجا گیا تھا جن میں سے زیادہ امیدواروں نے ٹیچر کی حیثیت سے نوکری پر بحال بھی ہو چکے تھے لیکن 800 امیدوار تقرری نامہ پانے باوجود بحالی سے محروم تھے۔

گزشتہ 12 مارچ کو انہوں ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا ۔ ہائی کورٹ نے اس پر شنوائی کرتے ہوئے کمیشن کو ہدایت دی کی ان اساتذہ کا تقرری نامہ ردعمل نہیں کیا جا سکتا ہے اور 6 ہفتوں کے لئے تقرری پر روک لگادی تھی ۔

ان امیدواروں نے ایک بار پھر جسٹس سمبودھ چکراورتی کے ڈویژن بینچ میں اپیل کی لیکن ڈویژن بینچ نے ان کی اپیل خارج کردیا اور پورے معاملے کی شنوائی جسٹس موسمی بھٹاچاریہ کے ہی سنگل بینچ میں جاری ہے ۔

اس کے بعد متعدد بار اس معاملے کی شنوائی ہوئی اس درمیان تقرری پر روک جاری رہی آج عدالت نے اس روک کو ہٹانے کی ہدایت دی ہے ۔


Conclusion:

Intro:اسکول سروس کمیشن کے خلاف اس سال 19 فروری کو شرمیلا منڈل نے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کرتے ہوئے ویٹنگ لسٹ والے امیدواروں کی تقرری کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد عدالت نے اسکول سروس کمیشن کو جسٹس موسمی بھٹاچاریہ نے حلف نامہ دینے کی ہدایت دی تھی اور اس کے ساتھ تقرری پر روک لگادی تھی۔


Body:آج کلکتہ ہائی کورٹ نے اسکول سروس کمیشن کے ذریعے ہونے والے تقرری پر لگی روک ہٹائی جسٹس موسمی بھٹاچاریہ نے یہ حکم جاری کیا اور آئندہ 28 نومبر تک تمام دستاویزات کے ساتھ میرٹ لسٹ جاری کرنے کی ہدایت دی ہے اور آئندہ 13دسمبر سے کمیشن تقرری نامہ دینا شروع کر سکتی ہے اور کوئی بھی امیدوار اپنی شکایات کمیشن میں درج کرا سکتا ہے اس سلسلے میں آج ہائی کورٹ نے کہا کہ تقرری پر جو روک لگائی گئی تھی اس سے کسی کا فائدہ نہیں ہو رہا تھا اسی لئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے 2016 میں تدریسی و غیر تدریسی عملہ کی تقرری کے لئے مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کی میرٹ لسٹ جاری کی گئی تھی یا نہیں اس پر شرمیلا منڈل نے کمیشن سے جواب مانگا تھا اس کے علاوہ انٹرویو میں 1:1.4 کے ضابطے کا خیال رکھا گیا تھا کہ نہیں اس کا بھی جواب مانگا تھا اس پر جسٹس موسمی بھٹاچاریہ نے کمیشن سے حلف نامہ دینے کو کہا تھا اور ہدایت دی کہ اگلا ہدایت ملنے ملنے تک تدریسی و غیر تدریسی عملہ کی تقرری نہیں ہوگی اس کے بعد تقرری نامہ پانے والے امیدواروں نے اس روک کو ہٹانے کے لئے معاملہ دائر کیا تھا لیکن ہائی کورٹ میں یہ معاملہ خارج ہو گیا تھا لیکن گزشتہ معاملے میں ان کو عدالت نے فریقین میں شامل کرنے کی ہدایت دی تھی ۔دو ہزار امیدواروں کو کمیشن کی طرف سے تقرری نامہ بھیجا گیا تھا جن میں سے زیادہ امیدواروں نے ٹیچر کی حیثیت سے نوکری پر بحال بھی ہو چکے تھے لیکن 800 امیدوار تقرری نامہ پانے باوجود بحالی سے محروم تھے گزشتہ 12 مارچ کو انہوں ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا ہائی کورٹ نے اس پر شنوائی کرتے ہوئے کمیشن کو ہدایت دی کی ان اساتذہ کا تقرری نامہ ردعمل نہیں کیا جا سکتا ہے اور 6 ہفتوں کے لئے تقرری پر روک لگادی تھی ان امیدواروں نے ایک بار پھر جسٹس سمبودھ چکراورتی کے ڈویژن بینچ میں اپیل کی لیکن ڈویژن بینچ نے ان کی اپیل خارج کردیا اور پورے معاملے کی شنوائی جسٹس موسمی بھٹاچاریہ کے ہی سنگل بینچ میں جاری ہے اس کے بعد متعدد بار اس معاملے کی شنوائی ہوئی اس درمیان تقرری پر روک جاری رہی آج عدالت نے اس روک کو ہٹانے کی ہدایت دی ہے ۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.