کولکاتا: پرائمری اسکول میں اساتذہ کی تقرری کیلئے ہوئے امتحان کے جوابی شیٹ (او ایم آر شیٹ) معاملے میں جسٹس گنگوپادھیائے نے کہا کہ تفتیشی رپورٹ دیکھنے کے بعد کہنا پڑتا ہے کہ سی بی آئی کی تحقیقات مکمل طور پر ناکام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے ہندوستان کو معلوم ہونا چاہیے کہ سی بی آئی ناکام ہوگئی ہے۔ اس معاملے میں سی بی آئی کی کارکردگی بہت خراب ہے۔
جسٹس گنگوپادھیائے نے تحقیقات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں کچھ نہیں ہوگا۔ میں نے کیس سی بی آئی کو دیا ہے۔ کیس ڈائری میں بہت سی معلومات کا ذکر نہیں ہے۔ میں اس تحقیقات سے خوش نہیں ہوں۔ میں نہیں مانتا کہ سی بی آئی کے اہلکار بے وقوف ہیں۔ وہ بہت سیانے ہیں۔ کیا سی بی آئی انتظامیہ کو دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا جانا چاہئے؟ کوئی بھی سمجھدار آدمی اصل سوال پوچھے گا۔ کیا پوچھنا ہے مجھے بتانا ہے؟ میں چیخنا نہیں چاہتا۔ آپ زبردستی کر رہے ہیں۔ سی بی آئی کے یہ افسران بے شرم ہیں۔ پہلے لوگ سی بی آئی کے بارے میں سن کر ڈر جاتے تھے۔ اب لوگ ہنستے ہیں۔۔
اس معاملے میں او ایم آر شیٹ کی ڈیجیٹائزڈ کاپی پر منگل کی دوپہر ہائی کورٹ نے سوال اٹھایا۔ جسٹس گنگوپادھیائے جاننا چاہتے تھے کہ دستاویز کی ڈیجیٹل کاپی کا کیا مطلب ہے۔ ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ بورڈ نےڈیجیٹائزڈ OMR شیٹ کے ساتھ چھیڑ خوانی کی ہے اور اس کی فراہم کردہ تمام معلومات ہاتھ سے ٹائپ کی گئیں۔ اس کی اصل کاپی سے کوئی مماثلت نہیں ہے۔
تاہم، بورڈ ہاتھ سے لکھی گئی معلومات کو ڈیجیٹائزڈ کہتا ہے۔ پرائمری کی اصل OMR شیٹ پہلے ہی مبینہ طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ منگل کو دوپہر 2 بجے ایک اور سماعت ہوئی۔ جج نے وہاں سی بی آئی کے کردار پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ اس سے پہلے، نچلی عدالت نے بھرتی بدعنوانی کی جانچ میں سی بی آئی کے کردار پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔
یو این آئی