کولکاتا:ای ڈی راشن کرپشن معاملے کی جانچ کے لیے ترنمول کانگریس کے لیڈر شاہجہان شیخ کے سندیش کھالی میں واقع گھر پر چھاپہ مار نے گئی تھی۔تاہم شاہجہاں شیخ کے حامیوں نے ای ڈی پر حملہ کردیا جس میں تین اہلکار شدید زخمی ہوگئے ۔۔ سندیش کھالی معاملے میں ای ڈی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ جمعرات کو عدالت نے اس ایف آئی آر کی بنیاد پر تفتیش کو معطل کر دیا ہے۔ ریاست سے واقعے کی کیس ڈائری بھی طلب کی گئی ہے۔ عدالت نے ای ڈی کے خلاف ایف آئی آر پر حلف نامہ طلب کیا ہے۔
جمعرات کو کیس کی سماعت کے دوران ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو اور دھیرج ترویدی نے کہا کہ راشن میں بڑی بدعنوانی ہوئی ہے۔ اس معاملے کی جانچ میں ای ڈی نے سندیش کھالی میں تلاشی مہم چلائی۔جانچ کے دوران اہلکاروں پر حملہ کیا گیا ہے۔حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کے بجائے ای ڈی اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
جسٹس منتھا نے سوال کیا کہ کیا ای ڈی اہلکار شاہجہاں کے گھر میں داخل ہوئے؟ ای ڈی کے مطابق کئی کوششوں کے باوجود وہ گھر میں داخل نہیں ہو سکی۔ کئی بار شاہ جہاں کو بلایا گیا۔ لیکن اس کا موبائل مصروف تھا۔ ای ڈی نےدعویٰ کیا کہ وہ فون پر اپنے حامیوں سے بات کررہے تھے ۔ای ڈی نے کہا کہ اس دن کم سے کم 28مرتبہ کال کیا گیا ہے۔تاہم فون ٹاور کی لوکیشن کے مطابق اس وقت شاہجہان گھر پر ہی تھے۔ ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ ترنمول کانگریس کے گھر کے سامنے تقریباً 3000 لوگ جمع ہوگئے تھے۔ سب کچھ پہلے سے طے شدہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں:راشن گھوٹالہ جانچ میں ای ڈی کو اہم معلومات ملیں
اس سلسلے میں ریاست کے ایڈوکیٹ جنرل (اے جی) کشور دتہ اور وکیل دیباشیس رائے نے کہا کہ پولیس نے سپریم کورٹ کے للیتا کماری کے فیصلے کے مطابق شکایت موصول ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ سندیش کھالی کے واقعہ کے حوالے سے مقامی تھانے میں تین ایف آئی آر درج کی گئیں۔ دونوں ایف آئی آر کے بیانات آپس میں نہیں ملتے۔ جسٹس منتھا نے سوال کیا کہ ایف آئی آر قبول کرنے سے پہلے پولس نے جانچ کی ؟عدالت نے کہا کہ اگر کسی بڑی شخصیت پر حملہ ہوتا ہے تو جانچ کئے بغیر ایف آئی آر درج کرلیں گے ۔پولس نے جن دو ایف آئی آر درج کیا ہے ان میں ہم آہنگی نہیں ہے۔
یو این آئی