مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے نئے سال کے موقع پر سڑکوں پر جشن منانے والوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس موسمی بھٹاچاریہ اور جسٹس کوشک چندر کی ڈویژن بینچ نے اجے کمار دے کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ 'کورونا وائرس کے سبب موجودہ صورتحال سڑکوں پر بھیڑ بھاڑ لگانے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔'
جسٹس موسمی بھٹاچاریہ اور کوشک چندر نے کہا کہ '31 دسمبر کی رات اور یکم جنوری کو سڑکوں پر موج مستی کے مقصد سے کسی کو بھیڑ لگانے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔
ریاستی حکومت اور چیف سکریٹری پر لوگوں کو بھیڑ بھاڑ لگانے سے روکنے کی ذمہ داری ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 'ماسک اور سینیٹائزر استعمال کرنے والوں کو تھوڑی راحت دی جا سکتی ہے۔ لیکن کورونا گائڈ لائن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکتی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: فریدآباد: شری دھام اکسپریس میں بم ملنے کی اطلاع سے افراتفری
غور طلب ہے کہ کولکاتا پولیس اور محکمہ صحت کی سختی کی وجہ سے لوگ کورونا گائڈ لائن پر سختی سے عمل کرتے ہیں۔ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے فعال مریضوں کی تعداد ڈیڑھ ہزار سے بھی کم ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ اجے کمار کی عرضی پر ہی کلکتہ ہائی کورٹ نے درگا پوجا کے دوران پوجا پنڈالوں میں عام لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔