ریاست مغربی بنگال کے تمام اضلاع میں کورونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے جس کے سبب کورونا کے نئے کیسز کے آنے میں تیزی آئی ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے اسمبلی انتخابات کے دوران غیر معمولی تعداد میں جلسہ و جلوس کو ریاست میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ قرار دیا ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی موجودہ صورتحال سنگین ہے۔ اس کے لئے کسی ایک شخص یاہر ایک تنظیم کو قصوروار ٹھہرانا بالکل غلط ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کی تاریخ کے اعلان کے بعد سے ہی جس طرح سے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز ہوا۔ اس سے ہی ریاست میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے بقیہ مرحلے کو مکمل کروانے کی ذمہ داری انتخابی کمیشن پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی کمیشن کو کورونا گائیڈ لائن کے تحت اسمبلی انتخابات کرانے کی ہر ممکن کوشش کرنی ہوگی۔ اس کے لئے انتخابی کمیشن کو ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
مغربی بنگال میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران نو ہزار کے قریب کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ اس دوران 38 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔
غور طلب ہے کہ انتخابی مہم کے دوران کانگریس کے امیدوار ریاض الحق اور متحدہ اتحاد کی حمایت یافتہ آر ایس پی کے امیدوار پردیپ نندی کی کورونا کے سبب موت ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے آٹھ ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
گزشتہ چھ ماہ میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے. 28, 29 دنوں قبل کورونا وائرس کے یومیہ کیسز دس سے بارہ ہوا کرتا تھا لیکن آج اس کی تعداد ساڑھے آٹھ ہزار پہنچ گئی ہے۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد چھ لاکھ 59 ہزار ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک دس ہزار لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔