ETV Bharat / state

Lawyers Protest جسٹس راج شیکھر منتھا کے کمرہ عدالت کے باہروکلا کا احتجاج

author img

By

Published : Jan 9, 2023, 6:15 PM IST

کلکتہ ہائی کورٹ میں جسٹس راج شیکھر منتھا کے کمرہ عدالت کے باہروکلا نے پرتشدداحتجاج کیا ۔اس کی وجہ سے کئی گھنٹے تک عدالتی کارروائی پر روک لگ گئی ۔آخر میں تقریباً 2 گھنٹے کام بند رہنے کے بعد صورتحال پرامن ہوگئی۔Lawyers Protest

جسٹس راج شیکھر منتھا کے کمرہ عدالت کے باہروکلا کا احتجاج
جسٹس راج شیکھر منتھا کے کمرہ عدالت کے باہروکلا کا احتجاج

کولکاتا:مغربی بنگال کے ادارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ پیر کی صبح تقریباً ساڑھے دس بجے وکلاء کے ایک گروپ نے جسٹس راج شیکھر منتھا کے کمرہ عدالت کے باہر اچانک احتجاج شروع کردیا۔Lawyers Protest And Boycott Against Justice Raja Shekhar Mantha

احتجاج کررہے وکلا نے اسمبلی کے باہر گیٹ بلاک کر کے عدالتی بائیکاٹ کی کوشش کی۔ اس کی وجہ سے جسٹس منتھا کی بنچ کی کارروائی تعطل کا شکار ہوگئی۔

کانگریس کے سینئر لیڈر و ایڈوکیٹ کوستو باغچی اس احتجاج کی مخالفت کے لئے عدالت نمبر 13 میں گئے۔ انہوں نے جسٹس منتھا سے اس سلسلے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی۔ لیکن جب افراتفری بڑھنے لگی تو جسٹس منتھا بنچ چھوڑ کر واک آؤٹ کر گئے۔بعد ازاں مرکزی ڈپٹی سالیسٹر جنرل بلبدل بھٹاچاریہ نے چیف جسٹس کی توجہ کورٹ نمبر 13 میں بائیکاٹ کی صورتحال کی طرف مبذول کرائی۔

وکیل بکاسرنجن بھٹاچاریہ بھی چیف جسٹس کے چیمبر میں گئے اور معاملے کی مذمت کی۔ انہوں نے استدعا کی کہ بار ایسوسی ایشن کے صدر کو بلایا جائے اور ضرورت پڑنے پر معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھایا جائے۔ وکیل سری جیو چکرورتی نے سوال اٹھایا کہ جج کے کمرہ عدالت کے باہر پلے کارڈز کے ساتھ احتجاج کیسے کیاجا سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے چیف جسٹس کے ڈویژن بنچ میں کارروائی بھی ٹھپ ہو گئی۔

چیف جسٹس پرکاش سریواستو پورے معاملے کو لے کر سخت ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے، تمام حقائق اور شواہد سامنے لایا جائے ۔بارایسوسی ایشن کےصدر سے بات کی جائے گی ۔اس کے بعد چیف جسٹس نے بار کے صدر اور ریاست کے ایڈووکیٹ جنرل کو طلب کیا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ججز کی عدالت کے سامنے احتجاج کیسے کیا سکتا ہے؟ اے جی نے چیف جسٹس سے کہا کہ انہیں ابھی اس معاملے کا علم ہوا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سمجھتے کیوں نہیں، یہ سب سپریم کورٹ میں جائے گا تو مسائل ہوں گے، تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں، آپ کیوں مسائل پیدا کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 10:30بجےجسٹس راج شیکھر منتھا کے کمرہ عدالت کا دروازہ بند کر دیا گیا۔ مبینہ طور پر کچھ وکلاء نے انہیں کمرہ عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا۔ چیف جسٹس پرکاش سریواستو نے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج کو طلب کیا گیا۔ کئی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج چیف جسٹس کو بھجوا ئی گئیں۔ چیف جسٹس نے تمام فوٹیج کا جائزہ لیا۔ اس کے بعد چیف جسٹس نے کئی ججوں کے ساتھ میٹنگ بھی کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ساڑھے گیارہ بجے تک کا وقت دیا جا رہا ہے مسئلہ حل کریں ورنہ کارروائی ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں:Justice Abhijit Gangopadhyay On Scam جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کا 102 اسامیوں پر عدم تقرری پر ناراضگی کا اظہار

آخر کار تقریباً 2 گھنٹے تک کمرہ عدالت میں کام بند رہنے کے بعد جسٹس راج شیکھر منتھا تقریباً ساڑھے بارہ بجے کمرہ میں واپس آئے۔ تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے، اس سے قبل ستمبر 2022 میں بھی وکلاء کے ایک گروپ نے منتھا کے کمرہ عدالت کے باہر احتجاج کیا تھا۔ اس وقت بی جے پی اور بائیں بازو کے وکلاء کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔Lawyers Protest And Boycott Against Justice Raja Shekhar Mantha

کولکاتا:مغربی بنگال کے ادارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ پیر کی صبح تقریباً ساڑھے دس بجے وکلاء کے ایک گروپ نے جسٹس راج شیکھر منتھا کے کمرہ عدالت کے باہر اچانک احتجاج شروع کردیا۔Lawyers Protest And Boycott Against Justice Raja Shekhar Mantha

احتجاج کررہے وکلا نے اسمبلی کے باہر گیٹ بلاک کر کے عدالتی بائیکاٹ کی کوشش کی۔ اس کی وجہ سے جسٹس منتھا کی بنچ کی کارروائی تعطل کا شکار ہوگئی۔

کانگریس کے سینئر لیڈر و ایڈوکیٹ کوستو باغچی اس احتجاج کی مخالفت کے لئے عدالت نمبر 13 میں گئے۔ انہوں نے جسٹس منتھا سے اس سلسلے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی۔ لیکن جب افراتفری بڑھنے لگی تو جسٹس منتھا بنچ چھوڑ کر واک آؤٹ کر گئے۔بعد ازاں مرکزی ڈپٹی سالیسٹر جنرل بلبدل بھٹاچاریہ نے چیف جسٹس کی توجہ کورٹ نمبر 13 میں بائیکاٹ کی صورتحال کی طرف مبذول کرائی۔

وکیل بکاسرنجن بھٹاچاریہ بھی چیف جسٹس کے چیمبر میں گئے اور معاملے کی مذمت کی۔ انہوں نے استدعا کی کہ بار ایسوسی ایشن کے صدر کو بلایا جائے اور ضرورت پڑنے پر معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھایا جائے۔ وکیل سری جیو چکرورتی نے سوال اٹھایا کہ جج کے کمرہ عدالت کے باہر پلے کارڈز کے ساتھ احتجاج کیسے کیاجا سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے چیف جسٹس کے ڈویژن بنچ میں کارروائی بھی ٹھپ ہو گئی۔

چیف جسٹس پرکاش سریواستو پورے معاملے کو لے کر سخت ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے، تمام حقائق اور شواہد سامنے لایا جائے ۔بارایسوسی ایشن کےصدر سے بات کی جائے گی ۔اس کے بعد چیف جسٹس نے بار کے صدر اور ریاست کے ایڈووکیٹ جنرل کو طلب کیا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ججز کی عدالت کے سامنے احتجاج کیسے کیا سکتا ہے؟ اے جی نے چیف جسٹس سے کہا کہ انہیں ابھی اس معاملے کا علم ہوا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سمجھتے کیوں نہیں، یہ سب سپریم کورٹ میں جائے گا تو مسائل ہوں گے، تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں، آپ کیوں مسائل پیدا کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 10:30بجےجسٹس راج شیکھر منتھا کے کمرہ عدالت کا دروازہ بند کر دیا گیا۔ مبینہ طور پر کچھ وکلاء نے انہیں کمرہ عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا۔ چیف جسٹس پرکاش سریواستو نے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج کو طلب کیا گیا۔ کئی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج چیف جسٹس کو بھجوا ئی گئیں۔ چیف جسٹس نے تمام فوٹیج کا جائزہ لیا۔ اس کے بعد چیف جسٹس نے کئی ججوں کے ساتھ میٹنگ بھی کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ساڑھے گیارہ بجے تک کا وقت دیا جا رہا ہے مسئلہ حل کریں ورنہ کارروائی ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں:Justice Abhijit Gangopadhyay On Scam جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کا 102 اسامیوں پر عدم تقرری پر ناراضگی کا اظہار

آخر کار تقریباً 2 گھنٹے تک کمرہ عدالت میں کام بند رہنے کے بعد جسٹس راج شیکھر منتھا تقریباً ساڑھے بارہ بجے کمرہ میں واپس آئے۔ تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے، اس سے قبل ستمبر 2022 میں بھی وکلاء کے ایک گروپ نے منتھا کے کمرہ عدالت کے باہر احتجاج کیا تھا۔ اس وقت بی جے پی اور بائیں بازو کے وکلاء کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔Lawyers Protest And Boycott Against Justice Raja Shekhar Mantha

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.