کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ نے انتخابات کے بعد سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں سے متعلق ایک عرضی پر سماعت کی۔ عدالت نے سماعت کے دوران انتخابات کے بعد سیاسی جماعتوں کے درمیان جھڑپوں کو لے کر مغربی بنگال حکومت کو زور دار پھٹکار لگائی۔ ریاستی حکومت سے سوال کیا کہ حکومت اس ضمن کیا کرسکتی ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے مابعد انتخابات ہوئی جھڑپوں کے سبب گھر چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں پناہ لینے والے لوگوں کی گھر واپسی کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی میں مغربی بنگال حقوق انسانی کمیشن کے چئیرمین، ایک سماجی کارکن اور ہائی کورٹ کی وکیل پرینکا ٹیبریوال کو شامل کیا گیا۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو سیاسی تصادم سے متاثر لوگوں کے لئے بازآبادی کاری منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی۔ ان منصوبوں کے تحت سیاسی جماعتوں کے درمیان جھڑپوں سے متاثر لوگوں کی مدد کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد سیاسی تصادم میں ہلاک ہونے والے ابھیجیت کے اہل خانہ کو مالی امداد کرنے کی ہدایت ریاستی حکومت کو دی ہے۔ دوسری طرف وکیل پرینکا تیبروال نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کے سبب گھر چھوڑ کر چلے جانے والوں کو جمعرات سے ہی گھر واپس لانے کا عمل شروع ہو گا۔ Calcutta High Court forms 3-member Committee for rehabilitation of victims of post poll violence
یہ بھی پڑھیں:
Rampurhat Incident: 'رامپور ہاٹ سانحہ کے لیے رکن اسمبلی آسیش بنرجی ذمہ دار'
ایڈوکیٹ پرینکا ٹیبروال نے کہا کہ بی جے پی حامیوں کی گھر واپسی میں اگر کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی ہوتی ہے تو اس کےلیے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور آئی جی ذمہ دار ہوں گے۔