ETV Bharat / state

Municipal Recruitment Scam میونسپلٹی تقرری گھوٹالہ کی جانچ میں عدالت مداخلت نہیں کرے گی

author img

By

Published : Jun 9, 2023, 3:13 PM IST

کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے آج واضح کردیا ہے کہ میونسپلی تقرری میں بدعنوانی کی سی بی آئی جانچ میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔ ریاستی حکومت کی کڑی تنقید کرتے ہوئے جسٹس تپوبرتا چکرورتی نے کہاکہ ’’ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں کیس کی معلومات چھپائی ہیں۔ ایسا رویہ ریاست کے لیے قابل قبول نہیں۔

میونسپلٹی تقرری گھوٹالہ کی جانچ میں عدالت مداخلت نہیں کرے گی
میونسپلٹی تقرری گھوٹالہ کی جانچ میں عدالت مداخلت نہیں کرے گی

کولکاتا:مغربی بنگال حکومت نےبدعنوانی کیس میں جسٹس بسواجیت بوس کی ڈویژن بنچ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک ایس ایل پی دائر کیا تھا۔ سپریم کورٹ جولائی میں اس ایس ایل پی کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایس ایل پی میں معلومات چھپائی ہیں۔ ہائی کورٹ کے جج نے کہا کہ ریاست کا ایسا رویہ قابل قبول نہیں ہے۔

ریاستی حکومت کو عدالت نے ہدایت دی تھی کہ ریاست پہلے ڈویژن بنچ کو تحریری درخواست دے کہ وہ سپریم کورٹ کے ایس ایل پی کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں، اور پھر سماعت۔ پیر کو دوپہر 2 بجے دوبارہ سماعت ہوگی۔

کیا ٹیچر ریکروٹمنٹ کرپشن کیس اور پبلک ریکروٹمنٹ کرپشن کیس کی تحقیقات ایک ساتھ نہیں ہونی چاہیے؟ جسٹس تپوبرتا چکرورتی نے آج سماعت کے دوران یہ سوال اٹھایا۔ سی بی آئی کی کئی ٹیموں نے بدھ کو میونسپل بھرتی بدعنوانی کے معاملے میں ریاست کی 14 میونسپل کونسلروںمیں تلاشی مہم چلائی ہے۔ تفتیش کاروں نے سالٹ لیک میں ریاستی محکمہ تعمیرات عامہ اور شہری ترقیات میں وزیر فرہاد حکیم کے دفتر کی تلاشی لی گئی۔

ریاست کی عرضی پر آج جمعرات کو چیف جسٹس اور جسٹس تپوبرتا چکرورتی کی ڈویژن بنچ کے سامنے سماعت ہوئی۔ جج نے کہاکہ ایان شیل کے دفتر سے جو او ایم آر شیٹ ملے ہیں اس میں ٹیچر تقرری اور میونسپل تقرر ی دونوں کے شامل ہیں ۔تو کیا یہ دونوں کرپشن ایک دوسرے سے متعلق نہیں؟ کیا یہ دونوں کرپشن کی تحقیقات ایک ساتھ نہیں ہونی چاہئیں؟ کیا اس صورت حال میں ان دونوں بدعنوانی کو الگ کرنا ممکن ہے؟ اگر ان دونوں بدعنوانی کو الگ الگ جگہوں پر رکھنا پڑے تو یہ کیسے ممکن ہوگا؟ اگر الگ ہونا ممکن ہے تو سوال یہ پیدا ہوسکتا ہے کہ پھر سرکاری ملازمت کی کرپشن کی تحقیقات کون کرے گا؟ ریاست یا سی بی آئی؟

خیال رہے کہ عدالت نے ٹیچر بھرتی بدعنوانی کیس میں سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ عدالت مالی بدعنوانی کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گی۔ عدالت نے حکم دیا کہ کوئی نیا پہلو سامنے آئے تو اس کا جائزہ لیا جائے۔ سپریم کورٹ نے انکوائری کے حکم میں مداخلت نہیں کی۔

19 مارچ کو، ای ڈی نے ترنمول کے سابق لیڈر اور اساتذہ کی بھرتی بدعنوانی کے معاملے میں ایک ملزم شانتنو بنرجی کے قریبی دوست آیان شیل کوگرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد 20 اور 21 مارچ کو ای ڈی نے چنچورا میں آیان شیل کے گھر اور سالٹ لیک میں ان کے دفتر اور فلیٹ کی تلاشی لی۔ وہاں سے مکمل بھرتی کی او ایم آر شیٹ برآمد ہوئی۔ ای ڈی نے یہ معلومات عدالت میں پیش کیں۔

اس وقت جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی بنچ میں کیس کی سماعت چل رہی تھی۔ ای ڈی کی درخواست کے بعد اس نے سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے پور نیاو معاملے میں سی بی آئی کی جانچ کی مخالفت کرتے ہوئے ریاست میں جا کر کہا۔ وہیں عدالت نے ہائی کورٹ کے حکم پر 7 دن کا عبوری روک دے دیا۔ اس کے بعد کیس جسٹس امرتا سنہا کی بنچ کے پاس چلا گیا۔ انہوں نے سی بی آئی تحقیقات کے حکم کو بھی برقرار رکھا۔

یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee on Train Accident صدی کا سب سے بڑا حادثہ، حقائق کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے: ممتا

اس کے بعد ریاست ڈویژن بنچ کے پاس گئی۔ جسٹس اریجیت بندوپادھیائے اور جسٹس سبرتو تعلقدار کی ڈویژن بنچ نے ریاست کی اپیل کیس کو جاری کیا۔ چیف جسٹس اور جسٹس تپوبرتا چکرورتی کی ڈویژن بنچ نے پھر ریاست کی اپیل کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا۔ اس کیس کی سماعت جاری ہے۔

کولکاتا:مغربی بنگال حکومت نےبدعنوانی کیس میں جسٹس بسواجیت بوس کی ڈویژن بنچ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک ایس ایل پی دائر کیا تھا۔ سپریم کورٹ جولائی میں اس ایس ایل پی کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایس ایل پی میں معلومات چھپائی ہیں۔ ہائی کورٹ کے جج نے کہا کہ ریاست کا ایسا رویہ قابل قبول نہیں ہے۔

ریاستی حکومت کو عدالت نے ہدایت دی تھی کہ ریاست پہلے ڈویژن بنچ کو تحریری درخواست دے کہ وہ سپریم کورٹ کے ایس ایل پی کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں، اور پھر سماعت۔ پیر کو دوپہر 2 بجے دوبارہ سماعت ہوگی۔

کیا ٹیچر ریکروٹمنٹ کرپشن کیس اور پبلک ریکروٹمنٹ کرپشن کیس کی تحقیقات ایک ساتھ نہیں ہونی چاہیے؟ جسٹس تپوبرتا چکرورتی نے آج سماعت کے دوران یہ سوال اٹھایا۔ سی بی آئی کی کئی ٹیموں نے بدھ کو میونسپل بھرتی بدعنوانی کے معاملے میں ریاست کی 14 میونسپل کونسلروںمیں تلاشی مہم چلائی ہے۔ تفتیش کاروں نے سالٹ لیک میں ریاستی محکمہ تعمیرات عامہ اور شہری ترقیات میں وزیر فرہاد حکیم کے دفتر کی تلاشی لی گئی۔

ریاست کی عرضی پر آج جمعرات کو چیف جسٹس اور جسٹس تپوبرتا چکرورتی کی ڈویژن بنچ کے سامنے سماعت ہوئی۔ جج نے کہاکہ ایان شیل کے دفتر سے جو او ایم آر شیٹ ملے ہیں اس میں ٹیچر تقرری اور میونسپل تقرر ی دونوں کے شامل ہیں ۔تو کیا یہ دونوں کرپشن ایک دوسرے سے متعلق نہیں؟ کیا یہ دونوں کرپشن کی تحقیقات ایک ساتھ نہیں ہونی چاہئیں؟ کیا اس صورت حال میں ان دونوں بدعنوانی کو الگ کرنا ممکن ہے؟ اگر ان دونوں بدعنوانی کو الگ الگ جگہوں پر رکھنا پڑے تو یہ کیسے ممکن ہوگا؟ اگر الگ ہونا ممکن ہے تو سوال یہ پیدا ہوسکتا ہے کہ پھر سرکاری ملازمت کی کرپشن کی تحقیقات کون کرے گا؟ ریاست یا سی بی آئی؟

خیال رہے کہ عدالت نے ٹیچر بھرتی بدعنوانی کیس میں سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ عدالت مالی بدعنوانی کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گی۔ عدالت نے حکم دیا کہ کوئی نیا پہلو سامنے آئے تو اس کا جائزہ لیا جائے۔ سپریم کورٹ نے انکوائری کے حکم میں مداخلت نہیں کی۔

19 مارچ کو، ای ڈی نے ترنمول کے سابق لیڈر اور اساتذہ کی بھرتی بدعنوانی کے معاملے میں ایک ملزم شانتنو بنرجی کے قریبی دوست آیان شیل کوگرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد 20 اور 21 مارچ کو ای ڈی نے چنچورا میں آیان شیل کے گھر اور سالٹ لیک میں ان کے دفتر اور فلیٹ کی تلاشی لی۔ وہاں سے مکمل بھرتی کی او ایم آر شیٹ برآمد ہوئی۔ ای ڈی نے یہ معلومات عدالت میں پیش کیں۔

اس وقت جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی بنچ میں کیس کی سماعت چل رہی تھی۔ ای ڈی کی درخواست کے بعد اس نے سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے پور نیاو معاملے میں سی بی آئی کی جانچ کی مخالفت کرتے ہوئے ریاست میں جا کر کہا۔ وہیں عدالت نے ہائی کورٹ کے حکم پر 7 دن کا عبوری روک دے دیا۔ اس کے بعد کیس جسٹس امرتا سنہا کی بنچ کے پاس چلا گیا۔ انہوں نے سی بی آئی تحقیقات کے حکم کو بھی برقرار رکھا۔

یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee on Train Accident صدی کا سب سے بڑا حادثہ، حقائق کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے: ممتا

اس کے بعد ریاست ڈویژن بنچ کے پاس گئی۔ جسٹس اریجیت بندوپادھیائے اور جسٹس سبرتو تعلقدار کی ڈویژن بنچ نے ریاست کی اپیل کیس کو جاری کیا۔ چیف جسٹس اور جسٹس تپوبرتا چکرورتی کی ڈویژن بنچ نے پھر ریاست کی اپیل کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا۔ اس کیس کی سماعت جاری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.