کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے پنچایت انتخابات 2023 کے عمل میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا ہے۔عدالت نے کہاکہ فی الحال اس معاملے میں مداخلت نہیں کیا جا سکتا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریواستو کی ڈویژن بنچ نے آج یہ حکم دیا۔ اس کے بعد ریاستی الیکشن کمیشن کے لیے پنچایتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی۔
-
Walked alongside Farmers in a Procession organised by the WB State @bjpkm4kisan unit in Kolkata, demanding WB Govt's intervention in bailing out Potato Farmers by taking initiatives to buy Potatoes at MSP & providing relief to the farmers by waiving off loan installments for now. pic.twitter.com/mtrsIctVWs
— Suvendu Adhikari • শুভেন্দু অধিকারী (@SuvenduWB) March 28, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Walked alongside Farmers in a Procession organised by the WB State @bjpkm4kisan unit in Kolkata, demanding WB Govt's intervention in bailing out Potato Farmers by taking initiatives to buy Potatoes at MSP & providing relief to the farmers by waiving off loan installments for now. pic.twitter.com/mtrsIctVWs
— Suvendu Adhikari • শুভেন্দু অধিকারী (@SuvenduWB) March 28, 2023Walked alongside Farmers in a Procession organised by the WB State @bjpkm4kisan unit in Kolkata, demanding WB Govt's intervention in bailing out Potato Farmers by taking initiatives to buy Potatoes at MSP & providing relief to the farmers by waiving off loan installments for now. pic.twitter.com/mtrsIctVWs
— Suvendu Adhikari • শুভেন্দু অধিকারী (@SuvenduWB) March 28, 2023
اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شوبھندو دھیکاری نے پنچایتی انتخابات میں صرف او بی سی کیلئے سیٹ ریزرو کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا۔ تاہم عدالت نے شکایت قبول کرلی۔ چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ ریاست کا صرف او بی سی برادری کو شمار کرنے کا فیصلہ قابل قبول نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے حساب کتاب کے لئے الگ اصول نہیں ہو سکتے۔
یہ بھی پڑھیں:Calcutta High Court مرکزی وزیر نشیت پرمانک پر حملہ کی جانچ سی بی آئی کے حوالے
انہوں نے کہاکہ ہائی کورٹ کو توقع ہے کہ ریاستی الیکشن کمیشن سیٹ ریزرویشن کے معاملے پر قواعد کے مطابق غور کرے گا۔انتخابی کمیشن اس سلسلے میں پوری تیاری کر رہا ہوگا۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ شوبھندو ادھیکاری دیگر درخواستوں کے لئے نئے سرے سے درخواست دے سکتے ہیں جن میں مرکزی فورس کے ذریعے ووٹنگ، عدالتی نگرانی میں ووٹنگ شامل ہے۔دوسری طرف حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے کہاکہ وہ ایک بار پھر اس معاملے کو لے کر عرضی دائر کریں گے۔