کولکاتا کے فلائی اوور پر موٹر سائبکل چلانے والے کئی افراد چینی مانجھے سے زخمی ہو چکے ہیں۔کئی لوگوں کی موت بھی ہو چکی ہے۔
چینی مانجھے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے آج کلکتہ ہائی کورٹ نے اس کے استعمال پر پوری طرح سے پابندی لگا دی ہے۔
چینی مانجھے پر پابندی سے موٹر سائیکل سواروں کو خوشی ہوئی ہے، کیونکہ گزشتہ کئی برسوں سے چینی مانجھے کے کئی افراد شکار ہو چکے ہیں۔
کولکاتا کے پارک سرکس سے جے ڈی بوس روڈ اور دوسرے علاقوں کے فلائی اوور پر چینی مانجھے کا موٹر سائیکل سوار شکار ہوتے رہے ہیں۔
چینی مانجھے سے نہ صرف زخمی ہوئے ہیں بلکہ کئی افراد کی موت بھی ہو چکی ہے۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ چینی مانجھے والے دھاگے جس کا پتنگ اڑانے کے لئے استعمال ہو رہا ہے۔ فلائی اوور سے گزرنے والے موٹر سائیکل سواروں کے گلے میں پھنس جاتا ہے۔
اس طرح کے حادثات سے عام لوگوں کے علاوہ مقامی انتظامیہ بھی بے حد پریشان تھی۔کسی طور پر اس قابو پانے ناکام تھی۔
یہی وجہ ہے کہ آج کلکتہ ہائی کورٹ نے جب چینی مانجھے پر پابندی کا حکم سنایا تو کولکاتا کارپوریشن کے انتظامیہ بورڈ کے ناظم فرہاد حکیم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ، ''کسی طور پر چینی مانجھے پر قابو پانا مشکل ہو رہا تھا۔ ہم لوگ اس سے بہت پریشان تھے۔کلکتہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے اب فلائی اوور سے گزرنے والے موٹر سائیکل سواروں کو راحت ملے گی۔ ساتھ ہی انتظامیہ کے لئے بھی راحت کی بات ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کئی لوگ اب حادثے کے شکار ہونے سے محفوظ رہیں گے۔بہت دنوں سے چینی مانجھے پر پابندی کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔''