چیف جسٹس ٹی بی این رادھکاکرشنن اور جسٹس ارجیت بنرجی پر مشتمل بنچ نے حکومت ہند اور حکومت بنگال کو ہدایت دی کہ 11جون کو مفاد عامہ کی عرضی میں لگائے گئے الزامات سے متعلق جواب دیں۔حکومت کے جواب کے بعد ہی اس پر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ایڈوکیٹ انندیا سندر داس نے اپنی عرضی میں الزام عاید کیا ہے کہ حکومت نے مہاجر مزدوروں کو قرنطینہ میں رکھنے اور ان کی نگرانی کرنے سے متعلق کوئی بھی تیاری نہیں کی ہے۔
مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو ہدایت دی جائے کہ دوسری ریاستوں سے لوٹنٹے والے غیر مقیم مزدورو ں کو متعینہ مدت قرنطینہ میں رکھنے کی ہدایت دی جائے۔اور کولازمی بنانے کیلئے ہر ممکن کوش کی جانی چاہیے۔مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ مارکیٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ میں معاشرتی فاصلہ کا خیال نہیں رکھا جارہا ہے۔عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مارکیٹ، سرکاری دفاتر اور دیگر مقامات پر معاشرتی فاصلہ کو یقینی بنانے کیلئے سخت ہدایت دی جائے