شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنی لڑائی کو جاری رکھے ہوئے مرکزی حکومت کی جانب سے نرمی کے باوجود ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کے موڈ میں نرمی نہیں ائی ہے۔ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج جاری ہے ۔گزشتہ روز اتر پردیش کے دارلحکومت لکھنؤ میں بھی بڑے پیمانے پر احتجاج و مظاہرہ کیا گیا۔
اس کے دوران پولس اور احتجاجیوں کے درمیان نوک جھونک شروع ہوگئ ۔ پھر پولس نے احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں ۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا ہے ۔
آئندہ کل حکومت مغربی بنگال کی جانب سے ایک وفد کو اترپردیش بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ ترنمول کانگریس کے چار رہنما آئندہ کل لکھنؤ کے لئے روانہ ہونگے۔ وفد کی قیادت دینیش تریویدی کریں گے ۔ وفد میں راجیہ سبھا کے ایم پی ندیم الحق کے علاوہ پرتیما منڈل اور شبیر بسواس شامل ہیں۔گزشتہ کئی دنوں سے اتر پردیش کے مختلف علاقوں میں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
احجاج کے دوران پولس فائرنگ میں ابتک 11افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ اس واقعہ کی ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے سخت لہجے میں مذمت کی ہے اور اتر پردیش میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران پولس کی گولی سے مارے جانے والے افراد کے اہل خانہ کےساتھ اظہار یگانگت کرتے ہوئے ایک وفد کو بھیجنے کا اعلان کیا ہے ۔
آئندہ کل دینیش تریویدی کی قیادت میں چار لوگوں کا وفد لکھنؤ کے لئے روانہ ہوگا جو مہلوکین کے اہل خانہ کےساتھ تبادلہ خیال کریں گے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس کی فرئنگ میں متعدد افراد کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے خلاف مغربی بنگال کی حکمراں جماعت سمیت تمام سیاسی پارٹیوں نے مذمت کی ہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلا ف ملک گیر احتجاج کے دوران اترپردیش کی راجدھانی لکھنو اور دیگر شہروں میں احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی، تشدد، پولس فائرنگ اور لوگوں کی اموات کے بعد ترنمول کانگریس نے کل اپنے تین رکنی وفد کو لکھنو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔