کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم اکائی کے جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے بی جے پی اور ترنمول کانگریس پر شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی اور این پی آر کو لے کر عام لوگوں کو ڈرانے اور دھمکانے کے لئے استعمال کرنے کا الزام عائد کیا۔ سابق رکن پارلیمان محمد سلیم نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں، ان کی پالیسی میں یکسانیت پائی جاتی ہے CPIM Leader Mohammad Saleem said CAA is being used by the BJP and the TMC for political use۔
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرتی ہیں۔ شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کیا جائے گا یا نہیں، اس کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے لیکن اس کے ذریعہ عام لوگوں کو خوفزدہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ پورے ملک میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس ہی دو ایسی سیاسی جماعتیں ہیں جو سی اے اے اور این آر سی کی سب سے زیادہ باتیں کرتی ہیں اور اس سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتی ہیں۔
سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم کے مطابق بی جے پی نے سی اے اے کو پارلیمنٹ میں پاس کرایا اور ترنمول کانگریس نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کرکے اس قانون کی حمایت کی تھی۔
مزید پڑھیں:
- West Bengal Politics: بنگال کے مسلمانوں کے لیے شناخت کی سیاست کتنی سود مند
- Mamata Banerjee on Amit Shah: 'مغربی بنگال کی فکر نہ کریں، یہاں سب ٹھیک ہے'
واضح رہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے مغربی بنگال کے دو روزہ دورے کے دوران ریاست میں جلد سے جلد شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرنے کی بات کہی تھی، اس کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی پر سی اے اے کے نام پر ووٹ بینک تیار کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔