ETV Bharat / state

West Bengal Transport Department اضافی کرایہ وصول کرنی کی شکایت ملنے پر بس ضبط کر لی جائے گی

محکمہ ٹرانسپورٹ نے بس مالکان کے ساتھ میٹنگ کے بعد کہا کہ حکومت کی جانب سے فرنچائز میں بسیں چلانے والوں کو حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کرایہ وصول کرنا ہوگا۔ شکایت ملی تو بس ضبط کر لی جائے گی۔ یہ مالکان کے ساتھ معاہدے میں لکھا جائے گا۔West Bengal Transport Department

author img

By

Published : Nov 9, 2022, 12:44 PM IST

اضافی کرایہ وصولی کی شکایت ملنے پر بسوں کو ضبط کرلی جائے گی
اضافی کرایہ وصولی کی شکایت ملنے پر بسوں کو ضبط کرلی جائے گی

کولکاتا:مغربی بنگال محکمہ ٹرانسپورٹ بھون میں وزیر ٹرانسپورٹ اور بس مالکان کے درمیان میٹنگ ہوئی جس میں محکمہ ٹرانسپورٹ نے فرنچائزی بس چلانے کی شرائط رکھی، دوسری طرف بس مالکان نے بھی حکومت کے سامنے اپنی شرائط رکھی۔ West Bengal Transport Department Says Buses May Seized If Someone Found Guilty Of Taking Extra Fare

حکومت نے بس مالکان کو قواعد بھی یاد کہا کہ انہیں بس لیتے وقت تین لاکھ روپے کی بینک گارنٹی دینی ہوگی۔ مزید یہ کہ کرایہ میں اضافہ نہیں کیا جاسکتا۔ اگر کوئی مقرر کردہ کرایہ سے زیادہ کرایہ وصولی کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ بس مالکان نے کہا کہ 2018 کے کرائے میں گاڑی چلانا ممکن نہیں۔ پرانے کرائے پر بسوں کو سڑکوں پر اتارنے کا مطلب بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک اور پیچیدگی ڈرائیور کے ساتھ ہے۔ بس مالکان کا کہنا ہے کہ وہ ان بسوں کو اپنے ڈرائیوروں سے چلائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:AIR Pollution In Kolkata فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے الیکٹرک بسیں چلانے کا فیصلہ

لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ اگر یہ بس پرائیویٹ مالکان کے کنٹرول میں بھی رہے تو ڈرائیور کو ٹرانسپورٹ کارپوریشن سے ہی لیا جانا چاہیے۔ اس معاملے پر محکمہ اور مالکان کے درمیان ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا ہے۔ سٹی سبربن بس سرویس کے جنرل سکریٹری تیتو ساہا نے کہا کہ حکومت نے کہا ہے کہ بسوں کو پرانے کرایہ پرلایا جائے۔ لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔ اس لئے ہم دوبارہ حکومت کو خط لکھ کر کرائے میں اضافے کا مطالبہ کریں گے۔ مزید یہ کہ بس لیتے وقت تین لاکھ روپے کی بینک گارنٹی دینی پڑتی ہے۔ انہیں گاڑی کو ڈپو پر رکھنا پڑتا ہے۔ ہم اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ تمام شرائط کو پورا کرنا کتنا ممکن ہے۔West Bengal Transport Department Says Buses May Seized If Someone Found Guilty Of Taking Extra Fare

کولکاتا:مغربی بنگال محکمہ ٹرانسپورٹ بھون میں وزیر ٹرانسپورٹ اور بس مالکان کے درمیان میٹنگ ہوئی جس میں محکمہ ٹرانسپورٹ نے فرنچائزی بس چلانے کی شرائط رکھی، دوسری طرف بس مالکان نے بھی حکومت کے سامنے اپنی شرائط رکھی۔ West Bengal Transport Department Says Buses May Seized If Someone Found Guilty Of Taking Extra Fare

حکومت نے بس مالکان کو قواعد بھی یاد کہا کہ انہیں بس لیتے وقت تین لاکھ روپے کی بینک گارنٹی دینی ہوگی۔ مزید یہ کہ کرایہ میں اضافہ نہیں کیا جاسکتا۔ اگر کوئی مقرر کردہ کرایہ سے زیادہ کرایہ وصولی کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ بس مالکان نے کہا کہ 2018 کے کرائے میں گاڑی چلانا ممکن نہیں۔ پرانے کرائے پر بسوں کو سڑکوں پر اتارنے کا مطلب بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک اور پیچیدگی ڈرائیور کے ساتھ ہے۔ بس مالکان کا کہنا ہے کہ وہ ان بسوں کو اپنے ڈرائیوروں سے چلائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:AIR Pollution In Kolkata فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے الیکٹرک بسیں چلانے کا فیصلہ

لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ اگر یہ بس پرائیویٹ مالکان کے کنٹرول میں بھی رہے تو ڈرائیور کو ٹرانسپورٹ کارپوریشن سے ہی لیا جانا چاہیے۔ اس معاملے پر محکمہ اور مالکان کے درمیان ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا ہے۔ سٹی سبربن بس سرویس کے جنرل سکریٹری تیتو ساہا نے کہا کہ حکومت نے کہا ہے کہ بسوں کو پرانے کرایہ پرلایا جائے۔ لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔ اس لئے ہم دوبارہ حکومت کو خط لکھ کر کرائے میں اضافے کا مطالبہ کریں گے۔ مزید یہ کہ بس لیتے وقت تین لاکھ روپے کی بینک گارنٹی دینی پڑتی ہے۔ انہیں گاڑی کو ڈپو پر رکھنا پڑتا ہے۔ ہم اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ تمام شرائط کو پورا کرنا کتنا ممکن ہے۔West Bengal Transport Department Says Buses May Seized If Someone Found Guilty Of Taking Extra Fare

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.