مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں تیزی آ رہی ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان خونی جھرپوں کا سلسلہ جاری ہے.
دونوں سیاسی پارٹیوں کے درمیان جاری تصادم میں اب تک 30 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں. اس پر قابو پانے کے لئے اب تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے.
بیربھوم ضلع کے لابھ پور کے دتہ گرام میں بی جے پی کی خاتون اقلیتی رہنما عزیزہ خاتون کے مکان پر نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کر دیا۔ شرپسندوں نے خاتون رہنما کے مکان پر بموں سے حملہ کیا اور فرار ہونے کے دوران فائرنگ بھی کی۔ حالانکہ اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
پولیس نے جائے واردات پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا اور تفتیش شروع کردی ہے لیکن اس معاملے میں اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بم سے مکان کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ پولیس نے یقین دہائی کرائی ہے کہ اس معاملے میں ملوث شرپسندوں کی تلاش جاری ہے اور بہت جلد انہیں ڈھونڈ نکالا جائے گا۔
بی جے پی کی خاتون رہنما عزیزہ خاتون کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی سرپرستی میں رہنے والے شرپسندوں نے اس واقعے کو انجام دیا ہے. انہوں نے کہا کہ تھانے میں اس حملے کی شکایت درج کرائی گئی ہے. لیکن اس کا کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔انہوں نے پولیس پر جانبدارنہ رویہ اختیار کرنے کا الزام لگایا۔
مزید پڑھیں:
البیڑیا میں بی جے پی کا پارٹی دفتر نذرآتش
ترنمول کانگریس کے رہنما شاہین غازی ملا کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی خاتون رہنما کا الزام بے بنیاد ہے. انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دو گروہوں کے درمیان جاری تنازع کے سبب خاتون رہنما کے مکان پر اس حملے کو انجام دیا گیا۔