ETV Bharat / state

بی جے پی کی مسلم خاتون رہنما کے مکان پر حملہ

author img

By

Published : Dec 17, 2020, 6:08 PM IST

مغربی بنگال کے لابھ پور میں بی جے پی کی مسلم خاتون رہنما کے مکان پر نامعلوم شرپسندوں کے حملے سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔

Bomb attack on BJP Muslim woman leader's house
بی جے پی کی مسلم خاتون رہنما کے مکان پربموں سے حملہ

مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں تیزی آ رہی ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان خونی جھرپوں کا سلسلہ جاری ہے.

دونوں سیاسی پارٹیوں کے درمیان جاری تصادم میں اب تک 30 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں. اس پر قابو پانے کے لئے اب تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے.

بیربھوم ضلع کے لابھ پور کے دتہ گرام میں بی جے پی کی خاتون اقلیتی رہنما عزیزہ خاتون کے مکان پر نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کر دیا۔ شرپسندوں نے خاتون رہنما کے مکان پر بموں سے حملہ کیا اور فرار ہونے کے دوران فائرنگ بھی کی۔ حالانکہ اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

Bomb attack on BJP Muslim woman leader's house
Bomb attack on BJP Muslim woman leader's house

پولیس نے جائے واردات پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا اور تفتیش شروع کردی ہے لیکن اس معاملے میں اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بم سے مکان کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ پولیس نے یقین دہائی کرائی ہے کہ اس معاملے میں ملوث شرپسندوں کی تلاش جاری ہے اور بہت جلد انہیں ڈھونڈ نکالا جائے گا۔

police on the spot
جائے واردات پر پولیس

بی جے پی کی خاتون رہنما عزیزہ خاتون کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی سرپرستی میں رہنے والے شرپسندوں نے اس واقعے کو انجام دیا ہے. انہوں نے کہا کہ تھانے میں اس حملے کی شکایت درج کرائی گئی ہے. لیکن اس کا کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔انہوں نے پولیس پر جانبدارنہ رویہ اختیار کرنے کا الزام لگایا۔

مزید پڑھیں:

البیڑیا میں بی جے پی کا پارٹی دفتر نذرآتش

ترنمول کانگریس کے رہنما شاہین غازی ملا کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی خاتون رہنما کا الزام بے بنیاد ہے. انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دو گروہوں کے درمیان جاری تنازع کے سبب خاتون رہنما کے مکان پر اس حملے کو انجام دیا گیا۔

مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں تیزی آ رہی ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان خونی جھرپوں کا سلسلہ جاری ہے.

دونوں سیاسی پارٹیوں کے درمیان جاری تصادم میں اب تک 30 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں. اس پر قابو پانے کے لئے اب تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے.

بیربھوم ضلع کے لابھ پور کے دتہ گرام میں بی جے پی کی خاتون اقلیتی رہنما عزیزہ خاتون کے مکان پر نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کر دیا۔ شرپسندوں نے خاتون رہنما کے مکان پر بموں سے حملہ کیا اور فرار ہونے کے دوران فائرنگ بھی کی۔ حالانکہ اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

Bomb attack on BJP Muslim woman leader's house
Bomb attack on BJP Muslim woman leader's house

پولیس نے جائے واردات پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا اور تفتیش شروع کردی ہے لیکن اس معاملے میں اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بم سے مکان کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ پولیس نے یقین دہائی کرائی ہے کہ اس معاملے میں ملوث شرپسندوں کی تلاش جاری ہے اور بہت جلد انہیں ڈھونڈ نکالا جائے گا۔

police on the spot
جائے واردات پر پولیس

بی جے پی کی خاتون رہنما عزیزہ خاتون کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی سرپرستی میں رہنے والے شرپسندوں نے اس واقعے کو انجام دیا ہے. انہوں نے کہا کہ تھانے میں اس حملے کی شکایت درج کرائی گئی ہے. لیکن اس کا کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔انہوں نے پولیس پر جانبدارنہ رویہ اختیار کرنے کا الزام لگایا۔

مزید پڑھیں:

البیڑیا میں بی جے پی کا پارٹی دفتر نذرآتش

ترنمول کانگریس کے رہنما شاہین غازی ملا کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی خاتون رہنما کا الزام بے بنیاد ہے. انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دو گروہوں کے درمیان جاری تنازع کے سبب خاتون رہنما کے مکان پر اس حملے کو انجام دیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.