کیلاش وجے ورگیہ کی قیادت میں جلوس جب تاراتلہ موڑ پر پہنچا تو پولیس نے اسے روکنے کی کوشش کی۔ بی جے پی کے حامیوں نے پولیس کی ہدایت کو نظرانداز کرتے ہوئے بریکیڈ توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی۔
پولیس نے سخت کارروائی کرتے ہوئے بی جے پی کے حامیوں پر لاٹھیوں کی برسات کر دی۔ اس سے علاقے افراتفری مچ گئی۔
پولیس کی ہدایت کو نظرانداز کرنے والوں کو دوڑا دوڑا کر پٹائی کی۔ چند منٹوں کے اندر ہی پورا علاقہ خالی کروا لیا گیا۔ پولیس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان تصادم درجنوں لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں کئی خواتین بھی شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے پاس جلوس نکالنے کی اجازت نہیں تھی۔ اس کے باوجود وہ نہ صرف جلوس کا اہتمام کیا بلکہ ٹریفک آئین کو بھی اپنے ہاتھوں میں لینے کی کوشش کی۔ جلوس میں شامل لوگ بر یکیڈ توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہیں روکنے کے لئے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں:
مرشدآباد : ترنمول رہنما کو گولی مار کر قتل
پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آئین کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں سینکڑوں لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کے رہنما کیلاش وجے ورگیہ کا کہنا ہے کہ کئی دنوں قبل جلوس نکالنے کی اجازت مل گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اجازت ملنے کے باوجود پولیس نے بی جے پی کے حامیوں پر بربریت کی انتہا کر دی۔