کانگریس نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سات سال پہلے ناگالینڈ مسئلہ کے حل کا اعلان کرکے جھوٹ بولا تھا اور اب باغی گروپ کے دم پر 2023 کے اسمبلی انتخابات جیتنے کی تیاری چل رہی ہے،کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج ناگالینڈ اجے کمار اور ناگالینڈ کانگریس صدر کے تھیری نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جھوٹ بول کر گمراہ کر رہے ہیں اور ملک کی سلامتی کو خطرہ پہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی نے 03 اگست 2015 کو کہا تھا کہ ناگا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ اس کے بعد وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے 60 سال کے ناگا مسئلہ کو حل کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ حکومت ہند ناگالینڈ کی تنظیموں سے بات کرکے مسئلہ حل کرتی ہے، لیکن کسی کو پتہ نہیں چلتا۔ انہوں نے معاہدے کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی الیکشن جیتنے کے لیے ایسے کام کرتی ہے اور جھوٹ بول کر ملک کی سلامتی سے کھیلتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس ملک کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرتی ہے اور ایمانداری سے کام کرنے میں یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1985 میں کانگریس نے آسام معاہدہ کیا اور اس کے بعد وہ آسام میں اسمبلی انتخابات میں شکست کھا گئی تھی، لیکن بی جے پی صرف انتخابی جیت کے لیے کام کرتی ہے اور ملک کی سلامتی کی قیمت پر سمجھوتہ کرتی ہے اور انتخابات جیت جاتی ہے۔ کانگریس لیڈروں نے الزام لگایا کہ ناگالینڈ میں باغی تنظیمیں بی جے پی مخلوط حکومت کی مدد کرتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اگلے اسمبلی انتخابات بھی بی جے پی باغی تنظیم کی مدد سے جیتنا چاہتی ہے، اس لیے ناگا کا مسئلہ حل نہیں ہو پارہا ہے۔
مزید پڑھیں:Congress Slams BJP: بی جے پی قوم پرستی کی آڑ میں دہشت گردی کا کاروبار کر رہی ہے، کانگریس
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ باغی گروپ بی جے پی کو جیتانے کے لیے کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی نے ناگالینڈ میں مسئلہ حل کرنے کا معاہدہ کیا تھا تو اسے عام کیوں نہیں کیا گیا۔
یواین آئی