کولکاتا: شبھندو ادھیکاری نے لکھا کہ کہ وزیر اعظم اسپیشل پروٹیکشن گروپ کے تحفظ میں ہیں۔ فطری طور پر وہ ملک کے سربراہ ہے۔ اس کے لیے زیادہ سے زیادہ سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔ مگر ابھیشیک بنرجی کے لیے 2245 پولیس اہلکار تعینات کیے جارہے ہیں۔ پوری دنیا کے سربراہان مملکت اور وی وی آئی پیز کے لیے کیے گئے حفاظتی انتظامات بھی ابھیشیک کے حفاظتی بیڑے سے بڑے نہیں ہوتے ہیں۔
شوبھندو ادھیکاری نے لکھا کہ ایک طرف ریاست میں امن وامان کی صورت حال خرب ہے ۔گذشتہ ایک مہینے کے دوران ریاست کے مختلف علاقے میں دھماکہ ہوئے ہیں اور کم سے کم ایک درجن بچے اور خواتین کی ہلاکت ہوئی ہیں۔ خواتین کے خلاف ایک کے بعد ایک جرائم ہو رہے ہیں۔ ایسے میں جنوبی بنگال میں پولیس اسٹیشن عملی طور پر خالی ہیں۔ پولیس سڑک پر پہرہ دے رہی ہے کیونکہ کوئی سیاسی مہم پر نکلا ہوا ہے۔ ریاستی محکمہ داخلہ کو عام آدمی کی بالکل فکر نہیں ہے۔ اب ان کے سر میں صرف ایک شخص ہے۔ ریاست کے عوام اب بے بس ہیں۔ وہ کچھ برا ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ابھیشیک کو جنگل محل کے مختلف علاقوں میں کئی بار احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ کہیں کرمی مظاہرین نے ان کی گاڑی کو روکا تو کہیں ابھیشیک مظاہرین کے پاس گئے اور انہیں عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ ایسے مواقع پر انہوں نے لوگوں مسائل بھی سنے اور ان کے مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا۔ انتظامیہ نے لوگوں کو ان کے قریب آنے سے روکنے کے لیے ان کی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Opposition Alliance ممتابنرجی نے اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں شرکت کرنے کا اعلان کیا
واضح رہے کہ گذشتہ جمعہ کو ابھیشیک کے قافلے میں شامل وزیر بیرباہا ہنسدار کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا تھا۔ اس سے بیربہا کی گاڑی کا شیشہ ٹوٹ گیا۔ اس واقعے کے بعد صرف گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ کرمی لیڈر راجیش مہتو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ راجیش مہتو کی گرفتاری کے بعد سے کرمیوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔