پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں مختلف اقسام کے میوہ جات اگائے جاتے ہیں، جن کو اتارنے کے بعد اب میوہ باغات میں شاخ تراشی کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں محمکہ باغبانی کے ایک عہدیدار محمد شفیع نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسان کو شاخ تراشی کے حوالے سے کئی باتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ شاخ تراشی کے موضوع وقت فروری ہوتا ہے، تاہم جموں وکشمیر میں برفباری ہوتی ہے جس سے میوہ باغات کو نقصان پہنچانے کا احتمال رہتا ہے، جس کے لئے کسان نومبر ماہ سے شاخ تراشی کا عمل شروع کرتے ہے۔ کسان کو خیال رکھنا چاہیے کہ میوہ باغات میں پتے پوری طرح اترنے چاہیے اور اگر پتے نہیں اترے، تو اس کے لئے یوریا کا استعمال کرنا چاہیے۔ جس کے بعد ہی شاخ تراشی کو انجام دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امسال اکثر باغات میں کچھ بیماریاں بھی دیکھنے کو ملی، جس کے لئے شاخ تراشی سے قبل ہی ادویات کا چھڑکاؤ کرنا لازم ہے تاکہ اس کو کنٹرول کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا شاخ تراشی مکمل کرنے کے بعد ان سبھی لکڑی اور پتوں کو جلایا جانا چاہیے تاکہ آنے والے سال بیماریوں کا احتمال نہ رہے۔
محمکہ باغبانی کے اعلیٰ افسر محمد شفیع