مغربی بنگال میں بی جے پی کے ریاستی صدر کا عہدہ سنبھالتے ہی سکانتو مجمدار نے مغربی بنگال کی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہویے کہا کہ بنگال میں طالبانی راج قائم ہے۔منگل کے روز بی جے پی کے ریاستی صدر کے طور پر نومنتخب سکانتو مجمدار نے عہدہ سنبھالتے ہی ممتا بنرجی کی حکومت پر ریاست میں طالبانی راج قائم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کے سابق ریاستی صدر دلیپ گھوش کی معیاد ختم ہونے پر سکانتو مجمدار کو منتخب کیا گیا ہے۔
مغربی بنگال بی جے پی کے سابق صدر دلیپ گھوش کی معیاد پوری ہونے کے بعد دلیپ گھوش کو پارٹی قومی نائب صدر بنا دیا گیا ہے۔ان کی جگہ پر سکانتو مجمدار کو بنگال بی جے پی کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔سوموار کے روز ہی بی جے پی کی مرکزی کمیٹی کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ سکانتو مجمدار کو بی جے پی مغربی بنگال کا نیا صدر بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:مغربی بنگال :کانگریس سے پانچ مرتبہ کے رکن اسمبلی معین الحق ترنمول کانگریس میں شامل
منگل کے روز ہی شکانتو مجمدار نے کولکاتا پہنچ کر بی جے پی کے دفتر میں سابق صدر دلیپ گھوش سے ملاقات کی اور تمام ذمہ داریاں اپنے ہاتھوں میں لے لی۔صدر کا عہدہ سنبھالتے ہی انہوں نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو ملکر بنگال کو طالبان ہونے سے بچانا ہے۔جو لڑائی آپ لوگ لڑ رہے ہیں یہ لڑائی آگے بھی جاری رہے گی۔بنگال میں طالبانی راج چل رہا ہے، جس کے خلاف ہمیں لڑائی جاری رکھنی ہوگی۔
بی جے پی کے نو منتخب صدر کے بیان کے بعد ترنمول کانگریس کی طرف سے بھی سخت رد عمل آیا ہے۔ترنمول کانگریس کے رہنما کلیان بنرجی نے کہا کہ اصل طالبان مودی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بنگال میں بولنے کی آزادی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ یہ سب باتیں بول پا رہے ورنہ اتر پردیش میں کیا ہو رہا ہے سب جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے سوچا کہ وہ ایک ڈاکٹر ہیں پڑھے لکھے سمجھدار ہوں گے لیکن اصل میں وہ دلیپ گھوش سے بھی زیادہ متنازعہ باتیں کر رہے ہیں۔